Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی کابینہ کا اجلاس، غزہ میں فوری جنگ بندی کا پھر مطالبہ

کابینہ کا اجلاس منگل کو ریاض میں ولی عہد کی زیر صدارت ہوا ہے ( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی کابینہ نے اس امید کا اظہار کیا کہ دو ریاستی حل کے نفاذ کےلیے عالمی اتحاد کا پہلااعلی سطح کا اجلاس جو بدھ کو ریاض میں ہوگا خود مختار فلسطینی ریاست کے لیے ایک ٹائم لائن دے گا اور قبضے کے خاتمے کےلیے کوششوں کو آگے بڑھائے گا۔
ایس پی اے کے مطابق کابینہ کا اجلاس منگل کو ریاض میں ولی عہد و وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت ہوا ہے۔
سعودی ولی عہد نے کابینہ کو عراقی وزیراعظم سے ٹیلی فونک رابطے اور امریکی وزیر خارجہ بلنکن سے ملاقات کے حوالے سے آگاہ کیا۔
برکس سمٹ 2024 میں مملکت کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کابینہ نے خطے میں تنازعات میں اضافے کو سختی سے مسترد کردیا۔
اجلاس نے اس سنگین خطرے کو اجاگر کیا جو غزہ میں جاری اسرائیلی کارروائیوں سے علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی دونوں کو لاحق ہے۔
کابینہ نے غزہ میں فوری جنگ بندی، کسی رکاوٹ کے بغیر انسانی امدادکی فراہمی اور پائیدار امن کے حصول کےلیے ایک نئے عزم کا مطالبہ کیا ہے۔
کابینہ نے لبنان کےلیے سپورٹ کی اہمیت پر بھی زور دیا جیسا کہ لبنان کے عوام اور خود مختاری کےحوالے سے  بین الاقوامی کانفرنس میں کہا گیا تھا۔
سعودی عرب نے لبنان کے موجودہ بحران سے نکلنے، انسانی ہمدردی کے اثرات کو کم کرنے ، ریاستی اداروں کو اپنی آئینی ذمہ داریوں کو پورا کرنے اور تمام علاقے میں مکمل خود مختاری بڑھانے میں سپورٹ کےلیے اجتماعی مدد کی ضرورت پر زور دیا۔

شیئر: