Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں عرب اسلامی سربراہ کانفرنس کی تجویز، سعودی کابینہ کی حمایت

سربراہی اجلاس کا مقصد اسرائیل اور فلسطین کے تنازع کو حل کرنا ہے۔(فوٹو ایس پی اے)
سعودی کابینہ نے منگل کو  خطے کی صورتحال اور واقعات کے ساتھ ان سے نمٹنے کے حوالے سے کی جانے والی بین الاقوامی کوششوں کا جائزہ لیا ہے۔
کابینہ نے مملکت کی جانب سے مشترکہ عرب اسلامی سربراہ کانفرنس کی میزبانی کے حوالے سے تجویز اور اس کی توثیق کو سراہا۔
اجلاس نے امید ظاہر کی کہ مشترکہ سربراہی اجلاس کے نتیجے میں ایسے فیصلے ہوں گے جس سے اسرائیلی جارحیت کو روکنے اور فلسطینی عوام کے جائز حقوق کے تحفظ میں مدد ملے گی۔
ایس پی اے کے مطابق کابینہ  کا اجلاس ریاض میں ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت ہوا۔
کابینہ نے سواڈان کی سلامتی اور استحکام کے لیے سعودی عرب کے پختہ عزم اور جاری بحران کو حل کرنے کی کوششوں کی سپورٹ کا اعادہ کیا۔
سعودی ولی عہد نے اجلاس کو اہم سفارتی کوششوں، برسلز میں خلیج، یورپی سمٹ میں شرکت اور اردن کے فرمانروا کے دورے  کے حوالے سے آگاہ کیا۔
انہوں نے بتایا اردن کے فرمانروا سے ملاقات میں فلسطینی اور لبنانی عوام کے لیے سپورٹ کا اعادہ کیا اور ان کے مصائب دور کرنے کےلیے انسانی امداد کی فراہمی جاری رکھنے کا عہد کیا۔

اجلاس میں کئی اہم فیصلے اور معاہدوں کی منظوری بھی دی گئی۔(فوٹو: ایس پی اے)

شہزادہ محمد بن سلمان نے مصر کے سرکاری دورے کے نتائج کے بارے میں بھی بتایا ۔صدر السیسی سے بات چیت میں سعودی عرب اور مصر کے درمیان تعلقات کی مضبوطی کے ساتھ متعدد شعبوں میں تعاون بڑھانے کے مشترکہ عزم پر زور دیا گیا۔
کابینہ نے سعودی مصری کوآرڈینیشن کونسل کے بارے میں امید کا اظہار کیا جس کی صدارت ولی عہد اور مصری صدر نے مشترکہ کی اور ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے جس کا مقصد باہمی سرمایہ کاری کا تحفظ اور حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
اجلاس نے سعودی عرب کی طرف سے 2026 میں خلیجی یورپی سمٹ کی میزبانی کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ یہ سمٹ جی سی سی اور یورپی یونین کے ملکوں کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کی جانب ایک قدم ہے۔
اجلاس میں کئی اہم فیصلے کیے گئے اور معاہدوں کی منظوری بھی دی گئی۔

شیئر: