Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پنجاب حکومت پی آئی اے خریدنے یا نئی ایئرلائن شروع کرنے کا سوچ  رہی ہے‘

مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف نے نیویارک میں پارٹی کارکنوں سے گفتگو میں کہا ہے کہ پنجاب حکومت پی آئی اے کو خریدنے یا ’ایئر پنجاب‘ کے نام سے اپنی ایک نئی ایئرلائن شروع کرنے پر غور و خوض کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز خیبرپختونخوا کے وزیراعلٰی علی امین گنڈاپور نے بھی پی آئی اے خریدنے کے حوالے سے بیان دیا تھا۔
نواز شریف نے بتایا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز نے ان سے مشورہ کیا ہے کہ پنجاب حکومت قومی ایئرلائن پی آئی اے کو حاصل کر سکتی ہے اور نئے جہازوں کے ساتھ ایک نئی ایئرلائن پاکستان کو دے سکتی ہے جس پر قائد مسلم لیگ ن کے مطابق انہوں نے مشورہ دیا کہ پنجاب حکومت پی آئی اے کو بھی خرید سکتی ہے اور ایئر پنجاب کے نام سے ایک نئی ایئرلائن بھی شروع کر سکتے ہیں جو لاہور، پشاور، کراچی یا کوئٹہ سے براہ راست نیویارک، لندن سمیت دنیا کے مختلف حصوں میں جائے۔
پارٹی کارکنوں سے بات چیت میں نواز شریف نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے ملک کے اندر کوئی بھی ترقی کا منصوبہ نہیں لگایا اور نہ ہی عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کچھ کیا ہے بلکہ صرف لوگوں کا اخلاق بگاڑا، بغض حسد سکھایا، بدتمیزی اور بداخلاقی سکھائی۔
نواز شریف نے کہا کہ دوسرے صوبوں کے مقابلے میں پشاور بی آر ٹی کا کوئی حال نہیں تھا اور پہلے تو بی آر ٹی کی سخت مخالفت ہوتی تھی لیکن لاہور میں اورنج لائن کے علاوہ بہترین آسائشیں میسر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چند ہفتے پہلے ہی صوبہ پنجاب کے رہنے والوں کو وزیراعلیٰ مریم نواز نے بجلی میں بہت بڑی سہولت فراہم کی اور حکومت نے خود سے بہت بڑا حصہ ڈال کر عوام کے بل ادا کیے لیکن کیا خیبرپختونخوا میں ایسا ہوا ہے۔
نواز شریف نے کہا کہ ان کے دور حکومت میں آئی ایم ایف کو خداحافظ کہہ دیا تھا لیکن پی ٹی آئی کی حکومت آئی ایم ایف کو واپس لے آئی۔
خیبرپختونخوا حکومت کی پی آئی اے نجکاری کے عمل میں دلچسپی
سنیچر کو خیبرپختونخوا حکومت نے پی آئی اے نجکاری کے عمل میں دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر نجکاری کو خط لکھا۔
خط میں لکھا گیا کہ خیبرپختونخوا حکومت چاہتی ہے کہ پی آئی اے وفاقی حکومت کے پاس رہے، خیبرپختونخوا حکومت اس قومی اثاثے کو 10 ارب روپے کی موجودہ بولی سے زیادہ قیمت پر خریدنے کے لیے تیار ہے۔
مزید کہا گیا کہ اس کا مقصد یہ ہے کہ پی آئی اے کو محفوظ رکھا جاسکے اور ایئرلائن حکومت پاکستان کے کنٹرول میں رہے، قومی مفادات کا تحفظ ہو، اور ایئرلائن کی عظمت اور روایات برقرار رہیں۔
خیال رہے کہ نجکاری بورڈ نے بلیو ورلڈ سٹی کی پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز خریدنے کے لیے لگائی بولی مسترد کر دی تھی اور اس طرح پی آئی اے کی نجکاری کا عمل ناکام ہوگیا تھا۔
قومی ایئرلائن خریدنے کے لیے بلیو ورلڈ سٹی نے 10 ارب روپے کی بولی لگائی تھی جب کہ نجکاری کمیشن نے پی آئی اے کی ریزرو پرائس 85 ارب 30 کروڑ روپے مقرر کی تھی۔

شیئر: