Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لائیو: چینی شہریوں پر حملے، پاکستان اور چین کا مشترکہ حکمت عملی بنانے پر اتفاق

کراچی میں ایک فیکٹری میں سکیورٹی گارڈ کے حملے میں دو چینی شہریوں کے زخمی ہونے کے واقعے کے بعد پاکستان اور چین نے مشترکہ سکیورٹی حکمت عملی تیار کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
جمعرات کو وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے چینی سفارت خانے میں چین کے سفیر جیانگ زی ڈونگ سے ملاقات کی۔ 
انہوں نے کراچی میں گارڈ کی فائرنگ سے دو چینی شہریوں کے زخمی ہونے کے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا۔
وزیرداخلہ نے واقعے کی تفصیلات اور تحقیقات میں پیش رفت سے چینی سفیر کو آگاہ کیا۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ ’چینی شہریوں اور منصوبوں کی حفاظت کو یقینی بنانا اولین ترجیح ہے۔ ہم ترقی اور سکیورٹی کو مربوط کرنے کے چینی تصوّر سے پوری طرح متفق ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’سی پیک منصوبوں کی سکیورٹی کے لیے تمام ممکن اقدامات کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ حفاظتی اقدامات کو مزید بہتر اور مضبوط بنایا جا رہا ہے تاکہ چینی شہریوں کے لیے محفوظ و پُرامن ماحول کو یقینی بنایا جا سکے۔‘
چینی سفیر جیانگ زی ڈونگ کا کہنا تھا کہ ’مشترکہ کوششوں سے پاک چین دوستی مسلسل پروان چڑھ رہی ہے اور عملی تعاون میں  جامع پیش رفت ہوئی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اس تناظر میں ایک محفوظ اور مستحکم تعاون کا ماحول انتہائی اہم ہے۔  چین دوطرفہ سیکورٹی تعاون کو مزید آگے بڑھانے اور پاکستانی اداروں کی صلاحیتوں میں اضافے  کے لیے تیار ہے۔‘
انہوں نے چینی وزیراعظم کے دورہ پاکستان پر بہترین انتظامات پر وزیر داخلہ محسن نقوی کا شکریہ ادا کیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وزیراعظم ’الریاض سمٹ‘ میں شرکت کریں گے: دفتر خارجہ

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف 11 نومبر کو ’الریاض سمٹ‘ میں شرکت کریں گے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ الریاض سمٹ میں شریک ہوں گے۔
ترجمان کے مطابق ’پاکستان فلسطین کی آزاد ریاست اور اسرائیلی جار حیت کے خاتمے کا مطالبہ کرے گا۔‘
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید بتایا کہ وزیراعظم باکو کا دورہ کریں گے جہاں وہ موسمیاتی تبدیلی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ کانفرنس 12 سے 13 نومبر تک منعقد ہوگی۔
ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ’پاکستان اور امریکہ  پرانے دوست اور پارٹنر ہیں۔ پاکستان امریکہ کے ساتھ مظبوط دو طرفہ تعلقات کے قیام کا خواہاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے بارے میں قیاس آرائیاں غلط ہیں۔ پاکستان کے فارن مشن اور وزارتِ خارجہ کے درمیان بات چیت سیکریٹ ایکٹ کے تحت ہوتی یے۔ پاکستان دوسرے ممالک کی سیاست اور اندورنی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا۔ 
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ’پاکستان کے چین کے ساتھ تعلقات ہماری پالیسی کا حصہ ہیں۔ دہائیوں پر مشتعمل یہ تعلقات کسی ڈویلپمنٹ سے متاثر نہیں ہوتے۔‘

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

جنوبی وزیرستان میں بم دھماکہ، چار سکیورٹی اہلکار ہلاک

جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کو لے جانے والی ایک گاڑی کے قریب سڑک کنارے نصب بم پھٹنے سے چار اہلکار ہلاک جبکہ پانچ زخمی ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بدھ کو جنوبی وزیرستان  کی تحصیل لدھا کے علاقے کرم میں سڑک کنارے بم دھماکہ ہوا۔
فوری طور پر کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
پولیس نے بتایا کہ بدھ کے روز صوبہ خیبر پختونخوا کی وادی تیراہ میں مارٹر گولہ سڑک پر گرنے سے سکول جانے والے دو بچے ہلاک ہوگئے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

نیشنل فارنزک ایجنسی ترمیمی بل کی منظوری

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے نیشنل فارنزک ایجنسی ترمیمی بل کی منظوری دے دی ہے۔
جمعرات کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں نیشنل فارنزک ایجنسی ترمیمی بل زیر بحث آیا۔
پراجیکٹ ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ’ایجنسی کو ایکٹ کے ذریعے ریگولر ایجنسی بنانا چاہتے ہیں۔ پاکستان میں جرائم بین الاصوبائی اور بین الاقوامی سطح پر بھی ہو رہے ہیں۔ ایجنسی اس حوالے سے انٹرنیشنل سطح پر بھی روابط قائم کر سکے گی۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’اس ایجنسی کی سالانہ رپورٹ وزیراعظم کو پیش کی جائے گی۔‘

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سینیٹ کمیٹی میں انسداد دہشت گردی ترمیمی بل دوبارہ پیش

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں انسداد دہشت گردی ترمیمی بل دوبارہ پیش کیا گیا۔ بل سینیٹر پلوشہ خان کی جانب سے پیش کیا گیا۔
سینیٹر پلوشہ خان نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ’گذشتہ دنوں چینی وفود آئے اور ان پر حملہ ہوا، ایس سی او کانفرنس میں کیا ہوا سب نے دیکھا۔‘
سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ ’کراچی میں جو حادثہ ہوا وہ ایئرپورٹ  کی حدود میں نہیں ہوا۔ اے ایس ایف کو ایئرپورٹ کی حدود میں چیکنگ سے کوئی نہیں روکتا۔‘
سینیٹر پلوشہ خان نے کہا کہ ’اس بل پر اعتراض کیا ہے مجھے کوئی یہ سمجھائے۔‘
سینیٹر شہادت اعوان نے کہا کہ ’سول آرمڈ فورسز کے حوالے سے وزارت اپنا نوٹیفکیشن دیکھ لے۔‘
سینیٹر افنان اللہ نے اس موقع پر کہا کہ اے ایس ایف کو اگر اختیارات ملیں تو وہ گرفتاریاں بھی کر سکیں گے۔‘

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے ریپ کیسز پر قانون میں ترمیم کے حوالے سے سب کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
چیئرمین کمیٹی فیصل سلیم نے بتایا کہ سب کمیٹی میں داخلہ، قانون اور انسانی حقوق کے نمائندے شامل ہوں گے۔  کمیٹی دس روز میں اپنی رپورٹ دے گی۔ 

شیئر: