لائسنس یافتہ اسلحہ بیرون مملکت نہیں لے جاسکتے، ادارہ امن عامہ کا انتباہ
لائسنس ایکسپائرہونے پراسلحہ فروخت کرنا سنگین قانون شکنی ہے(فوٹو، ایکس اکاونٹ)
ادارہ امن عامہ نے دوبارہ خبردار کیا ہے کہ لائسنس یافتہ اسلحہ بیرون مملکت نہیں لے جاسکتے۔ ایسا کرنا قانون شکنی شمار کیا جائے گا۔
عاجل نیوز کے مطابق ادارہ امن عامہ نے ایکس اکاونٹ پر واضح کیا ہے کہ وہ شہری جن کے پاس مملکت کی جانب سے اسلحہ لائسنس جاری کیا گیا ہے وہ صرف اندرون ملک کے لیے ہی کارآمد ہوتا ہے۔
ادارہ امن عامہ کا مزید کہنا تھا کہ بیرون مملکت اپنے ساتھ اسلحہ لے جانا غیرقانونی عمل ہے جس پر قید و جرمانے کی سزا مقرر ہے۔
سزا کے حوالے سے ادارہ امن عامہ کا کہنا تھا کہ مذکورہ قانون شکنی کرنے والے کو زیادہ سے زیادہ 18 ماہ قید یا 6 ہزار ریال جرمانہ ہوسکتا ہے یا دونوں سزائیں بیک وقت بھی دی جاسکتی ہیں۔
واضح رہے بعض شہری پڑوسی ریاستوں میں جانے کے لیے راستے میں اپنی حفاظت کی غرض سے ذاتی لائسنس یافتہ اسلحہ لے جاتے ہیں جس پر ادارہ امن عامہ نے انتباہ جاری کیا ہے کہ ایسا کرنا قانونی طورپر غلط ہے۔
دریں اثنا وزارت داخلہ کی جانب سے اسلحہ قوانین کے حوالے سے مزید کہا گیا ہے کہ ایسے تاجر جن کا لائسنس ایکسپائرہوگیا ہو اور وہ اس کے باوجود اسلحہ کی فروخت میں پائے جائیں ان پر 2000 ریال جرمانہ مقرر کیا گیاہے۔
اسلحہ ساتھ رکھنے کی لائسنس کی مدت ختم ہونے پر اسے بروقت تجدید نہ کرانے کی صورت میں 100 سے 500 ریال جبکہ بغیرلائسنس کے اسلحہ رکھنے پر 6 ہزار ریال تک جرمانہ مقرر ہے۔