Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

والد کے فن کو دوبارہ زندہ کرنے والی سعودی نانبائی خاتون

آبائی مکان کو قدیم انداز میں دوبارہ تعمیر کرکے روایتی ریسٹوراٹ میں بدل دیا (فوٹو،ایکس)
مدینہ منورہ میں سعودی خاتون نے اپنے والد کے متروکہ فن کو جدید انداز میں بحال کردیا۔ والد کے انتقال کے بعد 80 سالہ قدیم گھر کو اسی انداز میں مگر جدید طریقے پر بنا کروہاں نان بائی کا کام شروع کرلیا۔
سعودی ٹی وی الاخباریہ کو اپنے اس شوق کے بارے میں بتاتے ہوئے ’عبیر المصری‘ نے کہا کہ والد صاحب مدینہ منورہ کے مشہور نانبائی تھے۔ انکی بنائی ہوئی ’فتوت‘ (علاقے کی  مخصوص روٹی) پورے شہر میں مرغوب تھی۔

  والد کی بنائی ہوئی روٹی پورے شہر میں مشہورتھی(فوٹو، ایکس)

عبیر کا مزید کہنا تھا کہ بڑھتی عمر کے ساتھ والد صحت اس قابل نہیں رہی کہ وہ نانبائی کا کام کرسکیں اس لیے بھائیوں اور بہنوں نے انہیں کام کرنے سے روک دیا۔
والد کے انتقال کے بعد اکثر سوچا کرتی تھی کہ انکا یہ فن (روٹی بنانے ) ختم ہی نہ ہوجائے اس لیے میں نے کوشش کرکے اس فن میں مہارت حاصل کرلی ۔
گھر میں روٹی بناتے بناتے اس قابل ہو چکی تھی کہ اسے مارکیٹ میں فروخت کرسکوں۔  کچھ ہی عرصے میں مدینہ منورہ کے علاوہ دیگر شہروں سے بھی روٹی (فتوت) کے آرڈر آنا شروع ہو گئے۔

ریسٹورانٹ میں اب غیرملکی سیاح بھی آتے ہیں (فوٹو، ایکس )

عبیر کا کہنا تھا کہ اپنے آبائی گھر کو اسی  قدیمہ انداز رکھتے ہوئے دوبارہ تعمیر کیا اور یہاں اس کام کا باقاعدہ آغاز کردیا۔
اب ہمارا پرانا گھر ایک چھوٹے سے روایتی ریسٹورانٹ  میں بدل چکا ہے جہاں سیاح ہی نہیں بلکہ مقامی لوگ بھی بڑی تعداد میں آتے ہیں۔ 

شیئر: