Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزارت افرادی قوت کی قانونِ محنت کے ضوابط میں تبدیلی

سعودی کارکنوں کو پیشہ ورانہ تربیت فراہم کرنا آجر کی ذمہ داری ہوگی(فوٹو، شرق الاوسط)
وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی نے قانون محنت کے ضوابط میں ترامیم کی ہیں۔ سعودی کارکنوں کے لیے تربیتی پروگرامز کی سہولت فراہم کرنا لازمی ہوگا۔
اخبار 24 کے مطابق وزارت افرادی قوت کی جانب سے لیبرلاز میں کی جانے والی تبدیلی کا مقصد کارکنوں کو بہتر ماحول کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔
وزارت کی جانب سے ’استطلاع‘ پلیٹ فارم میں ضوابط میں کی جانے والی تبدیلی کےحوالے سے مزید کہا گیا ہے کہ ہر آجر اس بات کا پابند ہوگا کہ وہ ملازمتوں کے حوالے سے پیشہ ورانہ امورکا تفصیلی چارٹ مہیا کرے۔
 پیشوں کی درجہ بندی کے مطابق اپنے (سعودی ) کارکنوں کی پیشہ ورانہ تربیت کا پروگرام ترتیب دیا جائے۔
ضوابط میں مزید کہا گیا ہے کہ آجر کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ اپنے سعودی کارکنوں کو فراہم کی جانے والی پیشہ ورانہ تربیت کا ڈیٹا مرتب کرے اور اسے وزارت کے پورٹل پرسالانہ بنیاد پر اپ لوڈ کیا جائے۔
پیشہ ورانہ تربیت کے حوالے سے باقاعدہ معاہدہ تیار کیا جائے جس میں تربیتی دورانیہ، پروگرام شروع اور ختم ہونے کی تاریخ کے ساتھ جس پیشے کی تربیت دی جارہی ہے اس کے بارے میں وضاحت سے معلومات درج کی جائیں۔
آجر اس بات کا مجاز نہیں ہوگا کہ وہ کارکن کی تربیت مکمل ہونے کے بعد اسے اپنے پاس کام کرانے کا پابند کرے۔ پیشہ ورانہ تربیت مکمل کرنے کے بعد اسے سرٹیفکیٹ بھی جاری کیا جائے گا جس میں ٹریننگ کا دورانیہ اور نتیجہ واضح کیا گیا ہو۔
زیر تربیت کارکن (سعودی) کا  دوران تربیت ایگریمنٹ بغیر ہرجانہ ادا کیے کینسل نہیں کیا جائے گا، اگر زیر تربیت کارکن انتظامی ضوابط کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوتا ہے تو اس صورت میں آجر معاہدہ ختم کرنے کا مجاز ہوگا۔

شیئر: