Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سینیٹ کے بعد امریکی ایوان میں بھی ریپبلکنز کی برتری، حکومت پر گرفت مضبوط

ریپبلکنز کو ایوانِ نمائندگان میں برتری کے لیے درکار 218 نشستیں مل گئیں (فوٹو: روئٹرز)
ریپبلکنز نے سینیٹ کے بعد امریکی ایوان میں بھی 218 نشستوں سے برتری حاصل کر لی ہے اور امریکہ کی حکومت پر اپنی گرفت مضبوط کر لی ہے۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق بدھ کے اوائل میں کیلیفورنیا کے ساتھ ایریزونا میں جیت کے بعد ریپبلکنز کو ایوانِ نمائندگان میں برتری کے لیے 218 نشستیں مل گئیں۔ اس سے قبل ریپبلکنز نے ڈیموکریٹس سے سینیٹ کا کنٹرول حاصل کر لیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ اپنی انتخابی مہم کے دوران اپنی حکومت کے ایجنڈے کے بارے میں واضح اعلان کر چکے ہیں جس میں ٹیکسوں میں کٹوتی، جنوبی سرحد کو غیرقانونی پناہ گزینوں کے لیے بند کرنا شامل ہے۔
ٹرمپ متعدد بار یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ وہ غیرقانونی تارکین وطن کی بڑی تعداد کو واپس بھیجیں گے۔
ریپبلکنز کی انتخابی کامیابیاں اس بات کو یقینی بناتی ہیں کہ کانگریس ایجنڈے کے لیے متحرک ہوگی تاہم، ڈیموکریٹس کے پاس اسے جانچنے کے لیے بہت حد تک کوئی اختیار نہیں ہوگا۔
جب ٹرمپ 2016 میں صدر منتخب ہوئے تو ریپبلکنز نے کانگریس میں بھی کامیابی حاصل کی تھے مگر پھر بھی انہیں اپنے پالیسی نظریات کے خلاف مزاحمت کرنے والے ریپبلکن رہنماؤں کے ساتھ ساتھ لبرل اکثریت کی حامل سپریم کورٹ کا سامنا کرنا پڑا۔ لیکن اس بار نہیں۔
جب ٹرمپ وائٹ ہاؤس واپس آئیں گے تو وہ ایک ایسی ریپبلکن پارٹی کے ساتھ کام کریں گے جو ان کی ’امریکہ کو دوبارہ عظیم بنانے‘ کی تحریک کی وجہ سے مکمل تبدیل ہو چکی ہے۔
اس کے علاوہ سپریم کورٹ بھی قدامت پسند ججوں کے زیرِ تسلّط ہے جن میں سے تین ان کے مقرر کردہ ہیں۔
ہاؤس کے سپیکر مائیک جانسن نے رواں ہفتے کے شروع میں کہا کہ ہاؤس اور سینیٹ میں ریپبلکنز کو مینڈیٹ حاصل ہے۔ ’امریکی عوام چاہتے ہیں کہ ہم اس ’’امریکہ فرسٹ‘‘ ایجنڈے کو نافذ کریں۔‘

ٹرمپ متعدد بار یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ وہ غیرقانونی تارکین وطن کی بڑی تعداد کو واپس بھیجیں گے (فوٹو:اے ایف پی)

ایوان میں ڈونلڈ ٹرمپ کے اتحادی پہلے ہی یہ اشارہ دے رہے ہیں کہ وہ نومنتخب صدر کو درپیش اُن قانونی چیلنجزکا بدلہ لیں گے جن کا ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنے دفتر سے باہر رہتے ہوئے سامنا کرنا پڑا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو کہا تھا کہ وہ اٹارنی جنرل کے لیے نمائندہ میٹ گیٹز کو نامزد کریں گے، جو اُن کے وفادار ہیں۔
ہاؤس جوڈیشری کمیٹی کے سربراہ نمائندہ جم جارڈن نے کہا ہے کہ ریپبلکنز کے قانون ساز جیک سمتھ کے خلاف تحقیقات کے لیے اپنے منصوبے میں کچھ تبدیلی نہیں کر رہے، اگرچہ امریکی محکمۂ انصاف نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مقدمات ختم کرنے پر غور کر رہا ہے۔
جیک سمتھ امریکی محکمۂ انصاف میں بطور سپیشل کونسل کام کرتے ہیں۔ گذشتہ سال انھوں نے ٹرمپ کے خلاف خفیہ دستاویزات کی برآمدگی اور 2020 کے الیکشن کے بعد توڑ پھوڑ سے متعلق دو مقدمات بنائے تھے۔

شیئر: