پی ٹی آئی کا احتجاج، اسلام آباد کے تمام بس اڈے اور چھ موٹرویز بند
نوٹ: یہ لائیو سیشن مزید اپ ڈیٹ نہیں کیا رہا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے پیش نظر آج رات 8 بجے سے اسلام آباد کے تمام بس اڈوں کو تا حکم ثانی بند کرنے کا حکم نامہ جاری کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اسلام آباد میں ہاسٹلز وغیرہ بھی خالی کروائے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب چھ موٹرویز بھی آج رات 8 بجے سے بند ہو جائیں گی۔
موٹروے پولیس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایم-1 (پشاور تا اسلام آباد)، ایم-2 (لاہور تا اسلام آباد)، ایم-3 (لاہور تا عبدالحکیم)، ایم-4 (پنڈی بھٹیاں تا ملتان)، ایم-11 (سیالکوٹ تا لاہور) اور ایم-14 (ڈی آئی خان تا ہکلہ) بسلسلہ روڈ مینٹیننس بند رہیں گی۔
مشتعل مظاہرین امن وامان کی صورت حال کو خراب کرنے کا منصوبہ بنا چکے : موٹر وے پولیس

نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر وے پولیس کے ترجمان نے کہا ہے کہ ’ 24 نومبر کے غیرقانونی احتجاج کے حوالے سے مصدقہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔‘
جمعے کو ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’مشتعل مظاہرین امن و امان کی صورت حال کو خراب کرنے اور نجی و سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا منصوبہ بنا چکے ہیں۔ انٹیلی جنس اطلاعات ہیں کہ مظاہرین، ڈنڈوں اور غلیلوں سے لیس ہو کر آ رہے ہیں۔‘
’عوام کے جان و مال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔کسی ناگہانی صور تحال سے بچنے اور عوام کی جان و مال کی حفاظت کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے موٹر ویز کو مختلف مقامات سے بند کر دیا گیا ہے۔ قانون ہاتھ میں لینے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔‘
حکومت نے ملک بند کر کے ہمارا احتجاج خود ہی کامیاب بنا دیا : وزیراعلٰی خیبرپختونخوا

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کہا ہے کہ ’وفاق اور پنجاب حکومت نے بوکھلاہٹ میں موٹروے اور شاہراہیں بند کردی ہیں۔‘
علی امین گنڈاپور نے جمعے کو اپنے بیان میں کہا کہ’پنجاب بھر میں دفعہ 144 کا نفاذ، ہوٹلوں اور لاری اڈوں کی بندش ثبوت ہے کہ حکومت کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ہم ابھی تیاریوں کے مراحل میں ہیں، حکومت نے ملک بند کر کے ہمارا احتجاج خود ہی کامیاب بنا دیا۔ ہمارا احتجاج پرامن ہو گا۔ حکومت ملک بند کر کے عوام کو تکلیف دے رہی ہے۔‘
نو مئی کا کیس: 10 ملزمان کو انسداد دہشت گردی کی عدالت سے سزائیں

نو مئی کے کیس میں 10 ملزمان کو انسداد دہشت گردی کی عدالت سے سزائیں سنا دی گئیں۔
ذرائع کے مطابق جن افراد کو سزا سنائی گئی ہے ان میں عابد محمود ولد محمد ثاقب (ساکن اسلام آباد)، احسن ایاز ولد محمد ایاز (ساکن اسلام آباد)، نعیم اللہ ولد عبدالقادر (ساکن باجوڑ) شامل ہیں۔
مطیع اللہ ولد امین خان (راولپنڈی)، شوکت ولد فضل داد (ساکن اسلام آباد)، ذاکر اللہ ولد بسم اللہ خان (ساکن باجوڑ) بھی سزا پانے والے ملزمان میں شامل ہیں۔
اس کے علاوہ جن 10 افراد میں کو سزا سنائی گئی ہے ان میں چار افغان شہری بھی شامل ہیں جو پاکستان کے مختلف علاقوں میں مقیم تھے۔
سزایافتہ افغان مجرموں میں داؤد خان ولد حاجو خان ، یونس خان ولد خان محمد، احسان اللہ ولد ضیاءالحق اور لعل آغا ولد خان آغا شامل ہیں۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ان مجرموں کو جُرمانے کے ساتھ 6 سال تک قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ مجرمان کے خلاف 10 مئی کو ایف آئی درج کی گئی تھی۔
’نامزد ملزمان میں سے ایک ملزم کو بعد از تفتیش بری کر دیا گیا، 6 مجرم روپوش ہیں جبکہ 10 کو سزائیں سنائی گئی ہیں۔‘
خیبر پختونخوا حکومت پنجاب اور وفاق پر لشکر کشی کر رہی ہے، مریم نواز

وزیراعلٰی پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ آج خیبر پختونخوا حکومت پنجاب اور وفاق پر لشکر کشی کر رہی ہے۔
جمعے کو کچھی کینال بحالی کے منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بدخواہ آئے روز دھرنے اور جلوسوں سے ترقی کے راستے کو روکنے کی کوشش کرتے ہیں۔ عوام ان کے دھرنوں اور لانگ مارچ کی کال پر کان نہیں دھرتے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ ان کے دھرنے اور احتجاج مکمل ناکام ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی میں صرف دہشت گرد ہی خلل نہیں ڈال رہے بلکہ ہمارے اپنے لوگ بھی ترقی میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔
’77 سالوں میں پاکستانیوں نے ایسا وقت نہیں دیکھا کہ جب ایک صوبائی حکومت دوسرے صوبے اور وفاق پر حملہ کرے۔‘
ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق کسی قسم کے احتجاج اور دھرنا دینے کی اجازت نہیں دیں گے: وزیر داخلہ

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق کسی کو بھی کسی قسم کے احتجاج اور دھرنا دینے کی اجازت نہیں دیں گے۔
جمعے کو اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ’ہائیکورٹ نے بہت واضح لکھا ہے کہ کسی دھرنے اور احتجاج کی اجازت نہیں ہے۔ اور ہم قانون کے تحت پابند ہیں، قانون کو نافذ کرنے کے لیے اور ہائیکورٹ کے حکم کے بعد ہم 100 فیصد عدالت کے حکم کو من و عن نافذ کریں گے۔‘
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ’حالات خراب ہوئے تو ذمہ دار وہ ہوں گے جو دھاوا بولنے آ رہے ہیں اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کریں گے۔ خیبر پختونخوا حکومت کی توجہ دہشت گردی ختم کرنے پر ہونی چاہیے یا یہاں دھاوا بولنے کے لیے؟ ’آج وہاں جنازے ہو رہے ہیں اور دوسری طرف دھاوا بولنے کی تیاری ہو رہی ہے۔‘