Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

افغان شہری 31 دسمبر کے بعد بغیر این او سی اسلام آباد میں نہیں رہ سکتے، وزیر داخلہ

یہ لائیو پیج اب مزید اپڈیٹ نہیں ہو رہا ہے

 

اہم نکات:

  • تین دنوں میں تحریک انصاف کے 954 مظاہرین کو گرفتار کیا: آئی جی اسلام آباد
  • احتجاج کے علاوہ کوئی آپشن نہیں، دھرنا جاری رہے گا: علی امین گنڈاپور
  • احتجاج کی وجہ سے بند راستے کُھلنا شروع، موٹر ویز پر ٹریفک بحال

 

طاقتور حلقوں نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا تو حالات کنٹرول سے باہر ہوں گے: مولانا فضل الرحمان

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ’اسلام آباد میں پُر تشدد واقعات کی مذمت کرتے ہیں۔ پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت ہونی چاہیے، پاکستان میں خون ریزی کی سیاست نہیں چل سکتی۔‘
لاڑکانہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ’حقائق پر مبنی سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے، طاقتور حلقوں نے اگر سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا تو ملکی حالات کنٹرول سے باہر ہوں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ آج کے حالات 8 فروری کے الیکشن کی وجہ سے ہیں۔ مسائل کا حل ہمیشہ مذاکرات کے ذریعے نکالا جاتا ہے۔‘
مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ اپنے کارکنان کو تشدد سے پاک صحیح راستہ دکھانا سیاسی جماعتوں کا فرض ہے۔

بدھ دوپہر 3 بج کر 35 منٹ

افغان شہری31 دسمبر کے بعد اسلام آباد میں این او سی کے بغیر نہیں رہ سکیں گے: وزیر داخلہ

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ ’کوئی افغان شہری 31 دسمبر کے بعد این او سی کے بغیر اسلام آباد میں نہیں رہ سکے گا۔‘
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ ’اگر کسی افغان شہری کو اسلام آباد میں رہنا ہے تو ڈی سی آفس سے این او سی لینا ہوگا۔ جو افغان شہری رہے گا وہ این او سی پر ہی دارالحکومت میں رہ سکے گا۔‘
محسن نقوی نے کہا کہ ’علی امین گنڈاپور کل ایک دم سے بھاگے جس کے بعد پروپیگنڈا شروع ہو گیا کہ اتنی ہلاکتیں ہوئیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’پروپیگنڈا کیا گیا کہ 33 لاشیں ایک ہسپتال میں ہیں۔ اگر پی ٹی آئی کا کوئی بندہ ہلاک ہوا ہے تو ہمیں بتائیں۔‘

’جو لاشیں گرنے کی بات کر رہے ہیں وہ ثبوت دیں، ہوا میں باتیں نہ کریں: عطا تارڑ

وفاقی وزیر عطا تارڑ نے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ورکرز کی ہلاکتوں کے الزام کے جواب میں کہا ہے کہ ’جو لاشیں گرنے کی بات کر رہے ہیں وہ ثبوت دیں، ہوا میں باتیں نہ کریں۔‘

بدھ دوپہر 2 بج کر 50 منٹ

زخمی اور مرنے والوں کا ڈیٹا اکٹھا کر رہے ہیں: علی امین گنڈاپور

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے مانسہرہ میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ڈی چوک کا دھرنا جاری ہے۔ زخمی اور مرنے والوں کا ڈیٹا اکٹھا کر رہے ہیں۔‘
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے مانسہرہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم پُرامن تھے تو ہمارے راستے میں رکاوٹیں کیوں کھڑی کی گئیں؟ ہمارے اوپر فائرنگ کیوں کی گئی؟ کیا ہم پاکستانی نہیں ہیں؟‘
اُن کا کہنا تھا کہ ’ہمارے ورکرز نے اپنے اوپر تشدد کرنے والے پولیس اہلکاروں کو بھی ریسکیو کیا۔ ہمارے سینکڑوں ورکرز کو گولیاں لگی ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’زخمی اور مرنے والوں کا ڈیٹا اکٹھا کر رہے ہیں۔ ہم اپنے ورکرز کے ساتھ کھڑے ہیں۔ گرفتار ورکرز کو رہا بھی کروائیں گے۔‘
 بدھ دوپہر 2 بج کر 32 منٹ

’یہ کیسا احتجاج ہے جس میں اے کے 47 اور ہر طرح کا اسلحہ استعمال ہوا: آئی جی پولیس

آئی جی پولیس علی ناصر رضوی نے کہا ہے کہ ’یہ کس طرح کا احتجاج تھا جس میں ہتھیار استعمال کیے گئے۔ دہشت گرد احتجاج میں آتشی اسلحہ استعمال کر رہے تھے۔‘
چیف کمیشنز اسلام آباد محمد علی رندھاوا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئی جی پولیس علی ناصر رضوی نے کہا کہ ’احتجاج الگ چیز ہے دہشت گردی الگ چیز ہے۔ احتجاج اپنی بات بتانا، اپنی جائز بات کو پہنچانا ہے لیکن جب سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا جائے اور شہریوں کو محصور کر دیا جائے تو یہ احتجاج نہیں دہشت گردی ہے جو جُرم ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یہ کیسا احتجاج ہے جس میں اے کے 47 اور ہر طرح کا اسلحہ استعمال کیا جاتا ہے۔ جس طرح سے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملے کیے گئے اگر یہ احتجاج ہے تو اس طرح کے احتجاج نہیں ہوں گے۔‘
آئی جی پولیس نے کہا کہ منظّم طریقے سے آنسو گیس کے شیل استعمال کیے گئے اور اس کے لیے ایک صوبے کے سرکاری وسائل کو استعمال کیا گیا۔
’یہ کیسا احتجاج ہے جس میں براہِ راست فائر کیے جا رہے ہیں، سرکاری طور پر بڑے پنکھے بنائے جا رہے ہیں تاکہ اس گیس کا جتنا دھواں ہے وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف رہے۔‘

تین دنوں میں 954 مظاہرین کو گرفتار کیا گیا: آئی جی پولیس

آئی جی پولیس ناصر رضوی نے کہا کہ ’فوٹیجز میں مظاہرین کو اسلحے کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔ پنجاب پولیس اور رینجرز نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے ان تین دنوں میں 954 مظاہرین کو گرفتار کیا ہے۔ جن میں سے 610 مظاہرین کو کل گرفتار کیا گیا۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ پولیس نے 39 کی تعداد میں اسلحہ اپنی تحویل میں لیا ہے جن میں کلاشنکوف اور دیگر ہتھیار شامل ہیں۔

سکیورٹی کلیئرنس تک کسی افغان شہری کو رہنے نہیں دیا جائے: چیف کمشنر اسلام آباد

اسلام آباد کے چیف کمشنر نے کہا ہے کہ ’کسی بھی غیرملکی کو دارالحکومت کا امن تباہ نہیں کرنے دیں گے۔‘
بدھ کو آئی جی اسلام آباد کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کمشنر اسلام آباد نے کہا کہ اسلام آباد میں اگر افغان شہریوں سمیت کوئی بھی غیرملکی امن و امان کی صورتحال خراب کرے گا، اس کو یہاں نہیں رہنے دیا جائے گا۔
’جب تک سکیورٹی کلیئرنس نہیں ہوتی کسی بھی افغان شہری کو رہنے نہیں دیا جائے۔

بدھ دوپہر 2 بج کر 20 منٹ

پارٹی قیادت نے مایوس کیا، لیڈرشپ کہاں تھی؟ شوکت یوسفزئی

پی ٹی آئی رہنما اور خیبرپختونخوا کے سابق صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ ’ڈی چوک پر جو کچھ ہوا وہ قابل مذمت ہے مگر ہماری پارٹی قیادت نے بھی مایوس کیا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’علی امین گنڈا پور اور اسد قیصر کے علاوہ کوئی رہنما نظر نہیں آیا، آخر ہماری لیڈرشپ کہاں تھی؟‘
شوکت یوسفزئی نے کہا کہ ’بیرسٹر گوہر کہاں تھے ؟ سلمان اکرم راجہ کہاں تھے ؟ مرکزی لیڈرشپ کیوں نظر نہیں آئی اگر پارٹی نہیں سنبھال سکتے ہیں تو عہدے کیوں لیے؟‘
انہوں نے بتایا کہ ’بیرسٹر سیف نے کہا کہ عمران خان سنگجانی میں دھرنا چاہتے تھے، اس پر کیوں عمل نہیں ہوا؟ بیرسٹر سیف کہہ رہے ہیں کہ عمران خان کی اہلیہ نہیں مان رہی تھیں۔ سوال یہ ہے کہ بشریٰ بی بی کے پاس اختیار نہیں، یہ فیصلہ پارٹی  پارٹی کو کرناچاہیے تھا۔‘

بدھ دوپہر 2 بج کر 13 منٹ 

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی، 3500 پوائنٹس کا اضافہ

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں بدھ کے روز تیزی کا رجحان ریکارڈ کیا گیا اور انڈیکس 3500 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 98 ہزار کی سطح عبور کر گیا ہے۔
اس وقت مارکیٹ 98 ہزار 140 پوائنٹس کی سطح پر ٹریڈ کر رہی ہے۔
گزشتہ روز مارکیٹ میں تین ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔ 
بدھ دوپہر 2 بج کر 7 منٹ

نو مئی کے مقدمات، عمران خان کی درخواستِ ضمانت پر فیصلہ محفوظ

سابق وزیراعظم عمران خان کی نو مئی کے آٹھ مقدمات میں درخواستِ ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ہے۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل نے تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی ضمانتوں کی درخواست پر سماعت کی۔
دورانِ سماعت پراسیکیوشن نے سابق وزیراعظم عمران خان کی درخواستِ ضمانت کی مخالفت کی۔

بدھ دوپہر 1 بج کر 55 منٹ

پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران ہلاکتیں، جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران ہلاکتوں پر جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کر دیا ہے۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے اپنی پریس ریلیز میں کہا ہے کہ ’میڈیا پر چلنے والی رپورٹس کے مطابق نہتّے مظاہرین پر براہِ راست گولیاں چلائی گئیں۔ یہ سب کچھ وزیر داخلہ کی ہدایت پر کیا گیا۔‘
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے استعفے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

بدھ دوپہر 1 بج کر 24 منٹ 

عمران خان کی اہلیہ نے علی امین کو آگے کر دیا اور فرار ہو گئیں: عظمیٰ بخاری

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ ’نو مئی ہو یا 24 نومبر پی ٹی آئی کا احتجاج بُری طرح ناکام ہوا۔ علی امین گنڈاپور کی گاڑی کو کل کارکنوں نے آگ لگائی۔‘
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ عمران خان کی اہلیہ نے علی امین گنڈاپور کو آگے کر دیا اور خود فرار ہو گئیں۔
’سیاسی خواتین مریم نواز، کلثوم نواز اور بے نظیر بھٹو کی طرح ہوتی ہیں جو فرار نہیں ہوتیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’تاریخ میں کوئی انقلاب اتنی جلدی نہیں بھاگا جتنا کل بھاگا۔‘

بدھ دوپہر 1 بج کر 20 منٹ

سوشل میڈیا کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں: پولی کلینک انتظامیہ

اسلام آباد کے پولی کلینک ہسپتال نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا کی ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں کہ گولیوں اور گریینڈ سے ہلاک ہونے والوں کی لاشیں ہسپتال لائی گئیں۔‘
ہسپتال انتظامیہ نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ ’لاشوں کے حوالے سے سوشل میڈیا کی خبروں کی تردید کرتے ہیں۔ میڈیا پر گردش کرنے والی ایسی غیر مصدقہ خبروں کو جعلی سمجھا جائے۔‘

بدھ دوپہر 1 بج کر 15 منٹ

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی پریس کا وقت دو بار تبدیل

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی پریس کانفرنس کا وقت دوبارہ تبدیل ہو گیا ہے۔
پی ٹی آئی سیکرٹریٹ مانسہرہ میں ہونے والی پریس کانفرنس کا وقت گیارہ بجے تھا تاہم بعد میں 12 بجے کا وقت دیا گیا لیکن ابھی تک پریس کانفرنس شروع نہیں ہو سکی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پریس کانفرنس سے قبل اہم مشاورت جاری ہے۔

اہم نکات:

  • پولیس کے آپریشن میں ڈی چوک اور بلیو ایریا تحرک انصاف کے مظاہرین سے خالی کرا لیا گیا۔
  • اسلام آباد میں زندگی معمول پر آ رہی ہے۔ راستے اور موٹرویز کھول دیے گئے ہیں جبکہ انٹرنیٹ سروس بھی جزوی طور پر بحال ہو گئی ہے۔
  • وزیراعلٰی علی امین گنڈاپور اور عمران خان کی اہلیہ منگل کی رات کو ہی اسلام آباد سے مانسہرہ پہنچ گئے تھے جہاں وہ آج پریس کانفرنس کریں گے۔
 
بدھ دوپہر 12 بج کر 42 منٹ

آپریشن میں اسلحہ استعمال نہیں کیا گیا: دانیال چودھری

پارلیمانی سیکریٹری اطلاعات و نشریات بیرسٹر دانیال چودھری نے کہا ہے کہ ’گذشتہ رات جتنے آپریشن ہوئے ان میں اسلحہ استعمال نہیں کیا گیا۔ ‘
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر دانیال چودھری نے کہا کہ جتھے نے اسلام آباد پر حملہ آور ہونے کی کوشش کی۔ احتجاج کے دوران 900 افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں سے 37 افغان شہری تھے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ مظاہرین نے 12 سے زائد پولیس کی گاڑیوں کو جلایا۔ بہت سے لوگوں کو جانیں لینے کے لیے لایا گیا تھا۔‘

بدھ دوپہر 12 بج کر 30 منٹ

احتجاج کی وجہ سے بند راستے کُھلنا شروع

اسلام آباد میں تحریک انصاف کے احتجاج کی وجہ سے بند کیے گئے راستے کُھلنا شروع ہو گئے ہیں۔ 
26 نمبر چونگی سے دونوں اطراف کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے جبکہ روات ٹی کراس سے بھی دونوں اطراف کھول دی گئی ہیں۔
سری نگر ہائی وے اور ایکسپریس ہائی وے بھی دونوں اطراف ٹریفک کے لیے کُھل چکی ہیں۔
ایران ایونیو کو بھی دونوں اطراف ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے تاہم ای الیون فلائی اوور کے اوپر رُکاوٹیں ہٹانے کا کام جاری ہے۔

بدھ صبح 11 بج کر 50 منٹ

بہت شکریہ پنجاب، پنجاب زندہ باد: مریم نواز

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے تحریک انصاف کو ’فتنہ اورانتشارپسند‘ قراردیتے ہوئے پنجاب کےعوام کا احتجاجی مارچ میں ان کا ساتھ نہ دینے پر شکریہ ادا کیا ہے۔
مریم نواز نے اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاجی مارچ کے اختتام پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ ’فتنہ اورانتشارپسندوں کا ساتھ نہ دینے پرپنجاب کےعوام کا شکریہ‘ ادا کرتی ہیں۔
انہون نے پنجاب بھرمیں تمام داخلی و خارجی راستوں کو کھولنے کا حکم دیتے ہوئے انتظامیہ کو اشیائے خوردونوش کی فراہمی جاری رکھنے کے لیے اقدامات اٹھانے کی بھی ہدایت کی۔

بدھ صبح 11 بج کر 40 منٹ

حکومت اور پی ٹی آئی بامقصد مذاکرات کریں: ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان

ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان نے ملکی سیاسی صورتحال پر کہا ہے کہ ’حکومت اور اپوزیشن خصوصا ًپی ٹی آئی ایوان میں فوری اور بامقصد مذاکرات کریں۔‘
ہیومن رائٹس کمیشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’وقت آگیا ملک کو جمود پر لانے کے بجائے آگے بڑھنے کے پرامن راستے پر اتفاق کریں۔ دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی فوری اور بامقصد مذاکرات میں شریک کیا جائے۔ یہ ڈائیلاگ تمام فریقوں کے لیے  سیاسی خودشناسی کا موقع ہونا چاہیے۔‘
ایچ آر سی نے بیان میں کہا ہے کہ ’سیاسی کارکنوں کےجذبات کو ٹھیس پہنچانے سے بھی گریز کیا جائے، اس سارے عمل میں  دوسروں کی نقل وحرکت کی آزادی کو پامال نہ کیا جائے۔‘

بدھ صبح 11 بج کر 30 منٹ

پی ٹی آئی فوری سینیٹ اور قومی اسمبلی کا اجلاس بلائے: بیرسٹر سیف

خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ ’پی ٹی آئی کو فوری طور پر سینیٹ اور قومی اسمبلی کا اجلاس بلانا چاہیے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس بھی بلارہے ہیں۔‘
خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا کہ ’ماڈل ٹاؤن کے بعد سانحہ ڈی چوک بھی جعلی حکومت کے ماتھے کا جھومر بن گیا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’جعلی حکومت ظلم کرکے ہارگئی جبکہ پی ٹی آئی ظلم برداشت کرکے جیت گئی۔‘

بدھ صبح 11 بج کر 20 منٹ

احتجاج کے دوران ہلاکتیں، آئینی بینچ نے از خود نوٹس کی استدعا مسترد کر دی

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران ہلاکتوں پر از خود نوٹس لینے سے انکار کر دیا ہے۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا نے آئینی بینچ کے سامنے مؤقف اپنایا کہ ’گزشتہ روز دونوں اطراف سے ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ آئینی بینچ ان واقعات پر ازخود نوٹس لے۔‘ جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ ’سپریم کورٹ میں پیش ہو کر سیاسی باتیں نہ کریں۔‘
جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ ’جو معاملہ ہمارے سامنے سِرے سے ہے ہی نہیں، اسے نہیں دیکھ سکتے۔‘
جسٹس جمال خان مندوخیل کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ ہمارے سامنے نہیں ہے، اس پر بات نہیں کرنا چاہتے۔‘
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران ہلاکتوں کے معاملے پر از خود نوٹس لینے کی استدعا مسترد کر دی۔

شیئر: