Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میٹرو سٹیشنوں پرعوامی فن پارے، خاص کیا ہے؟

الیگزینڈر کالڈر کا ایک متحرک رنگوں کا فن پارہ بھی سجایا گیا ہے (فوٹو: ایس پی اے)
دنیا کے سب سے بڑے عوامی آرٹ پروگراموں میں سے ایک ریاض آرٹ نے ریاض میٹرو کے آغاز کے ساتھ چار یادگار عوامی فن پاروں کو بھی پیش کیا ہے جو میٹرو سٹیشنوں کو ثقافتی مقامات میں تبدیل کر دیتے ہیں۔
میٹرو سٹیشنز کو چار مقامی اور بین الاقوامی فنکاروں کے آرٹ کے نمونوں سے مزین کیا گیا ہے۔ اس کا مقصد عوام کی تخلیقی صلاحتوں میں اضافہ کرنا اور لوگوں کو فنون سے آشکار کرنا ہے۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق 60 کی دہائی کے معروف آرٹسٹ الیگزینڈر کالڈر کا ایک متحرک رنگوں کا فن پارہ بھی سجایا گیا ہے۔
فنکار رابرٹ انڈیانا کا ’محبت‘ نامی مجسمہ جو کہ باہر سے سرخ اور اندر سے نیلا ہے بھی فن پاروں میں شامل ہے۔
سعودی فنکار زمان جاسم کی تخلیق ’جب چاند مکمل ہوا‘ کو بھی سٹیشن کی زینت بنایا گیا ہےجو ریاض کے ثقافتی ورثے سے متاثر ایک عکاس اور شاعرانہ فن پارہ ہے۔
مرکزی سٹیشن کے داخلی دروازے پر یوگورونڈینون کا شاہکار موجود ہے جس میں سورج کو گزرتا ہوا ظاہر کیا گیا ہے جسے دیکھ کر وقت کے گزرنے کا احساس اجاگر ہوتا ہے۔
’ریاض آرٹ‘ پروگرام کے سی ای او انجینئرخالد الزھرانی کا کہنا ہے’ یہ فن پارے ریاض کو ایک اوپن گیلری میں تبدیل کرنے کے وژن کے عکاسی کرتے ہیں جو معیار زندگی کو بہتر بناتی ہے اور لوگوں اور آرٹ کے درمیان گہرے تعاون کو فروغ دیتی ہے۔‘
 ریاض میٹرو کے آغاز پر رکھے گئے فن پارے اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ ریاض شہر میں فنون کی کس قدر اہمیت ہے۔
واضح رہے سال 2019 میں جب سے ’ریاض آرٹ‘ پروگرام کا آغاز ہوا ہے اس میں 500 سے زائد مقامی اور عالمی شہرت یافتہ فنکاروں نے شرکت کی۔
6 ہزار سے زائد معاشرتی فن کے پروگرام پیش کیے جاچکے ہیں۔ وزٹ کرنے والوں کی تعداد 60 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے۔

شیئر: