Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بِٹ کوائن نے سنگِ میل عبور کر لیا، قیمت ایک لاکھ تین ہزار ڈالر

رواں سال کرپٹو کرنسیوں کی مارکیٹ ویلیو تقریبا دو گنا ہو چکی ہے۔ فائل فوٹو: روئٹرز
کرپٹو کرنسی بِٹ کوائن نے ایک اور سنگِ میل عبور کر لیا ہے اور پہلی مرتبہ اس کی قیمت ایک لاکھ ڈالر سے زیادہ ہو گئی ہے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق سرمایہ کار کرپٹو کرنسی میں اس امید کے ساتھ سرمایہ کاری کر رہے ہیں کہ آنے والی ٹرمپ انتظامیہ اس حوالے سے مثبت پالیسی رکھے گی۔
رواں سال کرپٹو کرنسیوں کی مارکیٹ ویلیو تقریبا دو گنا ہو چکی ہے اور اب تک ریکارڈ تین کھرب 80 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ اس کا موازنہ ایپل کمپنی کے مالی حجم سے کیا جا رہا ہے جو اس وقت تین کھرب 70 ارب ڈالر ہے۔
ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی حالیہ انتخابات میں کامیابی کے بعد چار ہفتوں کے اندر کرپٹو کرنسیوں کی مالیت میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا ہے۔
جمعرات کی صبح بٹ کوائن نے ایک لاکھ ڈالر کی ریکارڈ توڑا اور کچھ ہی دیر بعد اس کی قیمت ایک لاکھ تین ہزار ڈالر تک پہنچ گئی۔ ایک دن میں چھ فیصد اضافے کے ساتھ ایک بٹ کوائن ایک لاکھ تین ہزار 619 ڈالر کی سطح پر پہنچا۔
قبل ازیں بٹ کوائن کی قیمت ایک لاکھ ایک ہزار 933 پر پہنچی تھی۔
کرپٹو کرنسی کی فرم گلیکسی ٹیجیٹل کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر مائیک نوووگراتز نے روئٹرز سے گفتگو میں کہا کہ ’ہم ایک بنیادی تبدیلی کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’بٹ کوائن اور پورا ڈیجیٹل اثاثہ مالیاتی دھارے میں داخل ہونے کے دہانے پر ہے۔ اس رفتار کو مہمیز اس لیے ملی کہ کرپٹو کرنسیوں کو ادارہ جاتی طور پر اپنانے کا راستہ نظر آ رہا ہے۔‘
امریکی ارب پتی اور ٹیسلا جیسی بڑی کمپنی کے مالک ایلون مسک ڈیجیٹل کرنسیوں کے حق میں مہم چلاتے آئے ہیں۔
امریکہ کے حالیہ صدارتی الیکشن میں ایلون مسک نے ڈونلڈ ٹرمپ کی کھل کر حمایت کی تھی اور اپنی الیکشن مہم کے دوران ٹرمپ نے بھی بٹ کوائن کی حمایت کی۔ انھوں نے الیکشن سے قبل کہا تھا کہ وہ سٹریٹیجک طور پر بٹ کوائن اکھٹا کریں گے اور اس معاملے پر مالیاتی ریگولیٹرز بھی تعینات کریں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ اعلان بھی کر رکھا ہے کہ وہ صدر بنتے ہی امریکی سکیورٹیز اینڈ ایکسچینچ کمیشن کے حالیہ سربراہ گیری جینسلر کو عہدے سے ہٹا دیں گے جنھوں نے سنہ 2021 میں تعیناتی کے بعد سے کرپٹو کرنسی کے شعبے پر کریک ڈاؤن کیا تھا۔

شیئر: