Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مارشل لا لگانے پر جنوبی کوریا کے صدر کے مواخذے کی تحریک کامیاب

گذشتہ ہفتے صدر یون سوک یول نے ملک میں مارشل لگا نافذ کر دیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
جنوبی کوریا میں مارشل لا لگانے والے صدر کے خلاف پارلیمنٹ میں پیش کی گئی مواخذے کی تحریک کامیاب ہو گئی ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جنوبی کوریا کی اسمبلی نے سنیچر کو صدر یون سک یول کی طرف سے مارشل لا نافذ کرنے پر مواخذے کی تحریک پر ووٹنگ کی۔
صدر یون کو عہدے سے ہٹانے کے لیے حزب اختلاف کو 300 میں سے 200 ووٹوں کی ضرورت تھی، جبکہ مواخذے کے حق میں 204 ووٹ ڈالے گئے۔ 85 ارکان اسمبلی نے مخالفت میں ووٹ دیا۔ تین ارکان غیر حاضر رہے جبکہ آٹھ ووٹ کالعدم قرار پائے۔
مواخذے کی تحریک کامیاب ہونے کے بعد جنوبی کوریا کی مرکزی اپوزیشن پارٹی نے اسے ’عوام کی فتح‘ کہا ہے۔ ووٹنگ کے بعد ڈیموکریٹک پارٹی کے فلور لیڈر پارک چن ڈے نے کہا کہ ’آج کا مواخذہ عوام کی عظیم فتح ہے۔‘
مواخذے کے ساتھ ہی یون کو عہدے سے معطل کر دیا گیا ہے جبکہ جنوبی کوریا کی آئینی عدالت ووٹنگ پر غور کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے صدر یون سوک یول نے ملک میں مارشل لگا نافذ کر دیا تھا۔ قوم سے ٹیلی ویژن پر براہ راست خطاب کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ’یہ اقدام ملک کو ’کمیونسٹ فورسز‘ سے بچانے کے لیے کیا ہے۔‘
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ’لبرل جنوبی کوریا کو شمالی کوریا کی کمیونسٹ فورسز سے بچانے اور ملک دشمن عناصر کی سرکوبی کے لیے میں ملک میں ہنگامی مارشل لا کے نفاذ کا اعلان کرتا ہوں۔‘
مارشل لا کے نفاذ کے وقت صدر یون نے کہا تھا کہ ’اپوزیشن پارٹی نے لوگوں کی روزی روٹی کی پروا کیے بغیر صرف مواخذے، خصوصی تحقیقات اور اپنے لیڈر کو انصاف سے بچانے کے لیے ملکی گورننس کو مفلوج کر دیا ہے۔‘
تاہم اپوزیشن کی جانب سے سخت مخالفت اور عوامی احتجاج کے بعد انہوں نے چند ہی گھنٹوں میں مارشل لا ختم کرنے کا حکم جاری کیا۔
صدر یُون سک یول نے ملک میں مارشل لا نافذ کرنے کے اعلان کے چند گھنٹے بعد دوسرے اعلان میں کہا تھا کہ ’جلد ہی مارشل لا اٹھا لیا جائے گا اور فوج واپس بلا لی جائے گی۔‘
گزشتہ بدھ کو ٹیلی ویژن پر خطاب کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ ’کچھ دیر قبل ہی قومی اسمبلی کی جانب سے مارشل لا اُٹھانے کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔‘

سپیکر قومی اسمبلی وُو وون شِک کا کہنا تھا کہ ’قانون ساز عوام سے مل کر جمہوریت کا دفاع کریں گے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)

جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ نے مارشل لا کے نفاذ کے چند گھنٹے بعد ہی ملک سے مارشل لا اٹھانے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔ 
سپیکر قومی اسمبلی وُو وون شِک کا کہنا تھا کہ ’قانون ساز عوام سے مل کر جمہوریت کا دفاع کریں گے۔‘
انہوں نے پولیس اور فوجی افسران کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’وہ قومی اسمبلی کے احاطے سے نکل جائیں۔‘
صدر کا یہ حیران کن اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا تھا جب صدر یُون کی پیپلز پاور پارٹی اور اپوزیشن کی مرکزی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کے درمیان آئندہ سال کے بجٹ کے بل پر بحث جاری تھی۔

شیئر: