امریکی فوج نے کہا ہے کہ اس کی فورسز نے یمن کے دارالحکومت میں حوثیوں کے ان ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے جو ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا امریکی جنگی جہازوں اور تجارتی جہازوں پر حملے کے لیے استعمال کرتی تھی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹکوم) نے منگل کو کہا ہے کہ یہ حملے پیر کو امریکی بحریہ کے جہازوں اور طیاروں کے ذریعے کیے گئے جنہوں نے یمن کے حوثیوں کے زیرِکنٹرول ساحلی علاقوں کو بھی نشانہ بنایا۔
مزید پڑھیں
-
شام کے وزیرخارجہ اسد الشیبانی کو سعودی عرب کے دورے کی دعوتNode ID: 883689
-
شام کے سینٹرل بنک میں پہلی مرتبہ خاتون گورنر کا تقررNode ID: 883695
-
خلیج تعاون کونسل کے سربراہ کا شام کا دورہ، حمایت کے عزم کا اعادہNode ID: 883711
بیان میں مزید کہا گیا کہ امریکی بحریہ اور فضائیہ کے طیاروں نے ’بحیرہ احمر کے اوپر سات کروز میزائلوں اور ڈرون کو بھی تباہ کیا۔‘
’کسی بھی واقعے میں امریکی فورسز کا کوئی بھی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔‘
یمن میں حوثیوں کے زیرِقبضہ دارالحکومت صنعاء میں ایک عینی شاہد نے مختلف مقامات پر متعدد حملوں کا بتایا ہے۔ جبکہ ایک اور شخص نے صنعاء میں وزارت دفاع پر چھاپے کی اطلاع دی اور ایک زور دار دھماکے کی آواز سنی۔
حوثیوں کے ترجمان محمد عبد السلام نے ان حملوں کو ’امریکی جارحیت قرار دیتے ہوئے ایک آزاد ریاست کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی اور اسرائیل کی کھلم کھلا حمایت قرار دیا ہے۔‘
قبل ازیں منگل کو اسرائیلی فوج کی جانب سے ایک میزائل کو مار گرانے کے بیان کے کئی گھنٹوں بعد حوثیوں نے کہا تھا کہ انہوں نے اسرائیل پر دو میزائل داغے ہیں۔
حوثی باغی اسرائیل، بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں بحری جہازوں پر میزائل اور ڈرون حملے کر رہے ہیں۔ ان حملوں کے بارے میں ان کا موقف ہے کہ یہ غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور حماس کی جنگ کے دوران فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار ہے۔