’قلبی سکون ملا‘ انجانے مریض کو گردہ عطیہ کرنے والی سعودی خاتون کی کہانی
محض انسانی ہمدردی نے مجھے اس اقدام پر مجبور کیا (فوٹو: سکرین گریب)
مملکت میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم اسنیپ چیٹ پر انجانے مریض کی اپیل پر اپنا گردہ عطیہ کرنے والی سعودی خاتون ابتھال الغامدی کا کہنا ہے’ گردہ عطیہ کرنے کی کارروائی میں ایک برس لگا۔‘
سبق نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا سوشل میڈیا پرجب عبدالعزیز العمری کی اسٹوری دیکھی تو مجھ سے اس کا دکھ اور تکلیف برداشت نہ ہوسکی۔
’اسی وقت فیصلہ کیا کہ اپنا گردہ عطیہ کرکے اسے تکلیف سے نجات دلاوں گی۔ عبدالعزیزالعمری سے رابطہ کیا اور اس کی حالت معلوم کرنے کے بعد جدہ کے اسپیشلسٹ ہسپتال جہاں اس کی فائل تھی کے معالجین سے ملی جنہوں نے مختلف ٹیسٹ بتائے جو کرانا ضروری تھے۔‘
سعودی خاتون نے مزید بتایا ’اپنے گھروالوں کو راضی کرنے میں وقت لگا۔ بھائی نے میرے فیصلے کو سراہا اور میرا ہر طرح سے ساتھ دیا وہی مجھے مختلف ٹیسٹوں کےلیے ہسپتال لے کرجاتا تھا۔‘
ان کا کہنا تھا ’مریض اور اس کے گھرانے سے ہمارے خاندان کے کسی فرد کا کوئی تعلق نہیں تھا محض انسانی ہمدردی اور رضائے رب کی طلب نے مجھے اس اقدام پر مجبور کیا۔ اس عمل سے مجھے جو قلبی سکون ملا ہے اسے لفظوں میں بیان کرنا ممکن نہیں۔‘
یاد رہے کہ عبدالعزیز العمری ایک سال سے مرض میں مبتلا تھا، اپنی اس تکلیف کا اظہار سوشل میڈیا پلیٹ فارم سنیپ چیٹ پر کیا تھا۔
المخواہ کمشنری میں رہنے والے سعودی نوجوان نے اپنے مرض اور ڈائیلاسز کے سخت مراحل کا ذکر کرتے ہوئے اپنی سٹوری سنیپ چیٹ پر شیئر کی تھی۔
انسانی ہمدردی اور ایثار کی یہ کہانی سنیپ چیٹ سے شروع ہوئی اور گردے کے مرض میں مبتلا انجانے شخص کو نئی زندگی دے کر ختم ہوئی۔