Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جیجو ایئر حادثے کی تحقیقات کا دائرہ وسیع : موان ائیرپورٹ پر پولیس کا چھاپہ

طیارہ حادثہ میں جاں بحق ہونے والوں کی باقیات لواحقین کے حوالے کی جا رہی ہیں۔ فوٹو روئٹرز
جنوبی کورین پولیس نے جمعرات کو موان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر جیجو ایئر کے دفتر میں چھاپہ مار کر اتوار کو پیش آنے والے طیارہ حادثے کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔
برطانوی نیوز ایجنسی رؤئٹرز کے مطابق جنوبی کوریا کے قائم مقام صدر چائے سانگ موک نے جمعرات کو کہا کہ ملک میں چلائے جانے والے تمام بوئنگ 800-737 طیاروں کے خصوصی معائنے کے دوران کسی مسئلے کی نشاندہی پر فوری کارروائی کی جانی چاہیے۔
 
جیجو ایئر کے ترجمان نے بتایا ہے ’حکام نے طیارہ حادثے کی تحقیقات تیز کردی ہیں، افسوسناک حادثے میں 179 افراد ہلاک ہوئے تھے اورصورتحال کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
جنوبی کورین قائم مقام صدر  نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ اجلاس میں کہا ہے ’جیجو ایئر کی فلائٹ 7C2216  کے کاک پٹ وائس ریکارڈر کا ڈیٹا آڈیو میں تبدیل کرنے کا عمل جمعہ تک مکمل ہونا چاہیے۔
اتوار کے روز جیجو ایئر کے طیارے نے موان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایمرجنسی میں بیلی لینڈنگ کی  اور کنکریٹ کے بڑے ٹکرے سے ٹکراتے ہی شعلوں کی لپیٹ میں آ گیا۔
ائیرلائنز کے طیارے بوئنگ 800-737 کے پچھلے حصے کے قریب موجود عملے کے 2 افراد زندہ بچ سکے جب کہ  175 مسافر اور عملے کے چار ارکان ہلاک ہو گئے۔

جیجو ایئر کے بدقسمت طیارے کا فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر کچھ نقصان کا شکار ہوا۔ فوٹو اے پی

قائم مقام صدر کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے ’حادثے پیش آنے والے طیارے کے ماڈل کے حوالے سے عوامی تشویش کو مدنظر رکھتے ہوئے وزارت ٹرانسپورٹ اور متعلقہ اداروں کو آپریشن اور مینٹیننس سٹڈی کا مکمل جائزہ لینا چاہیے۔
تحقیقاتی اداروں کے ماہرین رن وے کے اختتام کے بہت قریب نیویگیشن آلات کے لیے تعمیر کئے گئے کنکریٹ کے پشتے سے طیارے کے ٹکڑا کر دھماکے کی وجہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ 
جیجو ایئر کے بدقسمت طیارے کا فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر کچھ نقصان کا شکار ہوا لیکن ریکارڈ کو ڈی کوڈ کے لیے امریکہ بھیجا جا رہا ہے، جہاں فلائٹ ڈیٹا امریکی نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ  کے تعاون سے خصوصی جانچ کے مراحل سے گزرے گا۔

طیارہ ساز کمپنی بوئنگ کے تحقیقاتی ماہرین جنوبی کوریا میں موجود ہیں۔ فوٹو اے ایف پی

امریکی نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ ، امریکی فیڈریشن ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن، اور طیارہ ساز بوئنگ کمپنی  کے تحقیقاتی ماہرین جنوبی کوریا میں موجود ہیں تاکہ ملک کے بدترین فضائی حادثے کی تحقیقات میں مدد کر سکیں۔
طیارہ حادثہ میں جاں بحق ہونے والوں کی باقیات لواحقین کے حوالے کی جا رہی ہیں۔
جنوبی کوریا کے قائم مقام صدر نے متاثرین کے خاندانوں کی مدد کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
چائے سانگ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو کہا ہے ’ طیارہ حادثہ کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ’گمراہ کن‘پیغامات اور جعلی خبروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

شیئر: