Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب نے زمینی راستے سے پہلا امدادی قافلہ شام بھیج دیا

خوراک، شیلٹر کٹس اور طبی سامان اور دیگر اشیائے ضرورت موجود ہیں (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب نے زمینی راستے سے بھی شام کو امداد کی فراہمی کا آغاز کیا ہے، قافلے میں شامل 60 ٹرک اتوار کو اردن کی جابر بارڈر کراسنگ سے گزرے۔
ایس پی اے کے مطابق سعودی امدادی ایجنسی ایس پی اے کے زیرانتظام روانہ کی جانے والی اس امداد کا مقصد شامی عوام کی مدد کرنا ہے۔
امدادی قافلے شام میں داخلے کےلیے تیار ہیں جن میں خوراک، شیلٹر کٹس اور طبی سامان اور دیگر اشیائے ضرورت موجود ہیں تاکہ شامی عوام کے مصائب میں کمی لائی جا سکے۔
اس سے قبل سعودی عرب کی جانب سے شامی عوام کی مدد کے  لیے چھ امدادی طیارے دمشق بھیجے جا چکے ہیں۔
انسانی ہمدردی کا یہ اقدام دنیا میں ضرورت مند افراد کی مدد کے لیے سعودی عرب کےعزم کی عکاسی کرتا ہے۔
سعودی عرب نے اس سال یکم جنوری سے شام کو امداد کی فراہمی کے لیے کوششوں کا آغاز کیا ہے۔
کئی برسوں سے جاری خانہ جنگی کے بعد شام کی نئی قیادت میں تعمیر نو کی کوششوں کی سپورٹ کی جارہی ہے۔
شاہ سلمان مرکز کے مطابق 2011 سے 2024 کے آخر تک شامی عوام کے لیے سعودی عرب کی کل امداد 856 ملین ڈالر سے تجاوز کرگئی ہے۔

شیئر: