Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لاس اینجلس میں موسم سرما کے دوران اس حد تک آگ کیسے پھیلی؟

امریکی میں لگنے والی آگ سے نقصان کے تخمینے کو 150 ارب ڈالر تک بتایا جا رہا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ کی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں لگنے والی آگ نے اب تک دو ہزار سے زیادہ گھروں اور ہزاروں عمارتوں کو راکھ کا ڈھیر بناتے ہوئے لاکھوں لوگوں کو نقل مکانی پر مجبور کر دیا ہے۔
گزشتہ چند دنوں سے لاس اینجلس میں پھیلنے والی اس ہولناک آگ کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہیں اور اکثر صارفین حیرت کا اظہار کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں کہ موسم سرما میں آگ کا اس قدر پھیلنا کیسے ممکن ہوا۔ 
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق اس کی سب سے بڑی وجہ طویل عرصے سے خشک موسم گرما اور موسم سرما میں بارش کی کمی ہے۔ 

فوٹو:  Cameron Beccario, earth.nullschool.net

ان عوامل میں سانتا انا نامی آندھی طوفان بھی شامل ہیں جو شعلے اور ممکنہ طور پر خطرناک انگاروں کو بھڑکاتے ہیں۔ جنوبی کیلیفورنیا میں سانتا اینا آندھی کے طوفان باقاعدگی سے آتے رہتے ہیں لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ ہوائیں معمول سے زیادہ تیز ہیں۔

فوٹو: نیشنل ویدر سروس، واشنگٹن پوسٹ

تیز ہواؤں کی وجہ فضائی پریشر میں تبدیلی ہوتی ہے۔ یہ ہوائیں اس وقت چلتی ہیں جب گریٹ بیسن کے صحراؤں پر ایک ہائی پریشر سسٹم بنتا ہے۔ ہائی پریشر گھڑی کی سمت گردش کرتا ہے اور ہواؤں کو مغرب کی طرف ساحل کے کم دباؤ والے علاقوں کی طرف دھکیلتا ہے۔ یہ خطہ سال میں کئی بار سانتا انا آندھی کا سامنا کرتا ہے۔

فوٹو: واشنگٹن پوسٹ

جیسے ہی ہوا سیرا نیواڈا اور سانتا انا کے پہاڑوں پر سے گزرتی ہے، یہ اونچائی سے سطح سمندر تک نیچے آتی ہے۔ نچلی سطح پر ہوا کمپریس ہو کر گرم ہو جاتی ہے، اور اس کی نسبتاً نمی بھی کم ہو جاتی ہے۔


فوٹو: واشنگٹن پوسٹ

پہاڑوں کے اوپر سے گزرتے ہوئے ہوا کی رفتار تیز ہوجاتی ہے، خاص طور پر جب ہوا کے گزرنے کے لیے جگہ کم ہو تو یہ فنل سے بہتے پانی کی رفتار کی طرح تیز ہو جاتی ہے۔ اس صورت میں 40 سے 60 میل گھنٹے سے چلنے والی ہوا کے جھونکوں کا سامنا ہوتا ہے۔


فوٹو: واشنگٹن پوسٹ

یہ اچانک خشک ہوتی ہوا گرم سے گرم تر ہوتے ہوئے ساحل کی طرف بڑھتی ہے۔
یہ ہوا جنوبی کیلی فورنیا کے نشیبی علاقے کی طرف سے ہوتے ہوئے اپنے راستے میں پودوں کو خشک کرتی ہے جو آسانی سے آگ کے لیے ایندھن بن سکتے ہے۔


فوٹو: واشنگٹن پوسٹ

واضح رہے کہ موسم خزاں 2023 سے 2024 کے موسم بہار میں انتہائی گیلے حالات کے باعث بڑے پیمانے پر علاقوں میں ہریالی دیکھی گئی جس نے ان جنگل کی آگ کے لیے ایندھن پیدا کیا ہے اور اب یہ آگ لاس اینجلس کے علاقے کو لپیٹ میں لے رہی ہے۔
 

شیئر: