Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلام آباد میں بین الاقوامی سکول گرلز کانفرنس، علماء کا خصوصی اجلاس

کانفرنس 11 سے 12 جنوری تک کنونشن سینٹر اور مقامی ہوٹل میں جاری رہے گی (فوٹو: وزارت تعلیم)
رابطہ عالم اسلامی اور حکومت پاکستان کے زیرِ اہتمام 11 اور 12 جنوری کو اسلام آباد میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی سکول گرلز کانفرنس کے سلسلے میں علما کا اجلاس جاری ہے۔
رابطہ عالم اسلامی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ اس اجلاس میں خصوصی طور پر شریک ہیں۔
اس موقعے پر اپنے افتتاحی خطاب میں پاکستان کے وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی چوہدری سالک حسین نے کہا کہ ’خواتین معاشرت میں ایک مرکزی حیثیت رکھتی ہیں۔پیغمبر محمد صلى الله عليه وسلم نے عورتوں کے لیے تعلیم کی اہمیت پر بہت زور دیا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ایک تعلیم یافتہ عورت نسلوں کی نگراں ہوتی ہے، ایک ماں کے طور پر، وہ اپنے بچوں کی پہلی استاد ہوتی ہے۔ ایک تعلیم یافتہ ماں اپنے بچوں میں اقدار، اخلاقیات اور علم کی محبت پیدا کرتی ہے۔ معاشرت کے مستقبل کے رہنماؤں کی تشکیل کرتی ہے۔’
’لڑکیوں اور عورتوں کے لیے علم کا حصول شریعت کے مقاصد اور عوامی مفاد کا ایک تقاضا بھی ہے۔ تعلیم عورتوں کو معاشرتی ترقی میں فعال طور پر حصہ لینے کی طاقت دیتی ہے۔‘
چوہدری سالک حسین نے مزید کہا کہ ’عورتوں کی تعلیم صرف فرد کی ترقی کا معاملہ نہیں بلکہ یہ ایک خوشحال اور ہم آہنگ معاشرت کی بنیاد ہے۔‘
بین الاقوامی سکول گرلز کانفرنس میں شرکت کے لیے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)  کے سیکریٹری جنرل ابراہیم حسین طہٰ بھی اسلام آباد پہنچ چکے ہیں۔
آج (جمعے کو) منعقد ہونے والے علماء کے اجلاس میں بین الاقوامی فقہ اکیڈمی جدہ کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر قطب مصطفی سانو، مصر کے مفتی اعظم ڈاکٹر نظیر محمد عیاد، جمعیت علمائے ہند کے شیخ محمد ارشد مدنی، یوگنڈا کے شیخ شعبان رمضان مباجی، مالدیپ کے وزیر برائے اسلامی امور ڈاکٹر محمد شہیم علی سعید شامل ہیں۔
البانیہ کے مفتی اعظم شیخ بویار سباہیو، جمعیت علمائے پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، مفتی تقی عثمانی، پاکستان کے وزیر مذہبی امور چودھری سالک حسین، مفتی منیب الرحمان، پروفیسر ساجد میر اور وفاق المدارس کے حنیف جالندھری بھی اجلاس میں شریک ہیں۔
اسلام آباد میں مسلم معاشروں میں لڑکیوں کی تعلیم، چیلنجز اور مواقع کے عنوان پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس 11 سے 12 جنوری تک کنونشن سینٹر اور مقامی ہوٹل میں جاری رہے گی جبکہ تربیتی ورکشاپس کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔
کانفرنس کا انعقاد رابطہ عالم اسلامی کے سیکریٹری جنرل اور مسلم علماء کونسل کے چیئرمین شیخ ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسی کی تجویز پر کیا جا رہا ہے۔
جمعے کی صبح وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی نے او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کے اسلام آباد پہنچنے کے بعد ایئرپورٹ پر ان کا استقبال کیا۔
کانفرنس میں شرکت کے لیے او ائی سی کے سیکریٹری جنرل ابراہیم حسین طہٰ کے علاوہ او آئی سی کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان طارق بخیت اور رابطہ عالم اسلامی کے مندوبین بھی اسلام آباد پہنچ رہے ہیں۔
او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کی نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار اور دیگر حکام سے بھی ملاقاتیں متوقع ہیں۔
رابطہ عالم اسلامی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم پاکستان کے دفتر کی شراکت، بین الاقوامی حکومتی اور کمیونٹی تنظیموں کے تاریخی اتحاد سے مسلم معاشروں میں لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ کے لیے ایک وسیع بین الاقوامی شراکت داری کا آغاز کیا جا رہا ہے۔
کانفرنس میں اسلامی ملکوں کے وزرائے تعلیم، اقوام متحدہ اور بین الاقوامی تنظیموں، سول سوسائٹی کے نمائندے، اسلامی فتاوی کونسل، بین الاقوامی اسلامی جامعات کے حکام اور نمائندے شرکت کر رہے ہیں۔
کانفرنس سے وزیراعظم شہبار شریف افتتاحی خطاب کریں گے جبکہ عالمی ایجوکیشن ایکٹویسٹ ملالہ یوسفزئی کلیدی خطاب کریں گی۔
کانفرنس میں تعلیمِ نسواں: رکاوٹیں اور حل، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور تعلیم نسواں: مواقع اور امکانات، امن کے قیام میں خواتین کا کردار سمیت کئی موضوعات کا احاطہ کیا جائے گا۔
کامیابی کی کہانیوں کے عنوان سے ایک ورکشاپ میں لڑکیوں کی تعلیم کے کامیاب تجربات پر روشنی ڈالی جائے گی۔
کانفرنس میں اسلامی ملکوں میں لڑکیوں کی تعلیم کے لیے ایک جامع حکمتِ عملی کی تیاری کے لیے ورکنگ گروپ، خواتین کی تعلیم سے متعلق غلط تصورات کے حوالے سے آگاہی مہم ، لڑکیوں کی تعلیم کی سپورٹ اور اقدامات، رابطہ عالمی اسلامی کی جانب سے آن لائن ایجوکیشن کے لیے پلیٹ فارم، تعلیم نسواں کے حوالے سے جامع دستاویز کا اجراء متوقع ہے۔
علاوہ ازیں بین الاقوامی تنظیموں اور اداروں کے ساتھ شراکت داری کے معاہدوں پر دستخط کے لیے ایک پلیٹ فارم بھی تشکیل دیا جائے گا۔
اس بات کی توقع کی جار ہی ہے کہ ان اقدامات کے ذریعے خواتین کے لیے تعلیم کے حق کو منصفانہ اور مساوی بنیادوں پر یقینی بنایا جا سکے گا۔
اس سے قبل پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے بتایا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کانفرنس میں لڑکیوں کی تعلیم اور صنفی مساوات کے فروغ کے لیے قوم کے عزم کا اعادہ کریں گے۔
بین الاقوامی کانفرنس میں مسلم اور دوست ممالک کے وزرا، سفیروں سمیت بین الاقوامی اداروں کے نمائندے شریک ہوں گے۔ کانفرنس کا اختتام اسلام آباد اعلامیہ پر دستخط کی رسمی تقریب سے ہوگا۔

 

شیئر: