Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مصر کی جامعہ الازہر کا پاکستان میں کیمپس قائم کرنے کا فیصلہ

پاکستان کے وزیر نے مصر کے ساتھ ان کے ملک کے گہرے ثقافتی اور تاریخی رشتوں پر روشنی ڈالی (فوٹو: اے ایف پی)
مصر کے مفتی اعظم ڈاکٹر نذیر محمد ایاد نے کہا ہے کہ جامعہ الازہر پاکستان میں ایک کیمپس قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جس کا وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے خیرمقدم کیا اور ملاقات کے دوران مکمل حکومتی تعاون کا وعدہ کیا۔
970 عیسوی میں قاہرہ میں قائم ہونے والی جامعہ الازہر کو اسلامی الہیات، فقہ، عربی علوم اور جدید علوم کے لیے مانا جاتا ہے۔ ایک ہزار سال پر محیط وراثت کے ساتھ یونیورسٹی اسلامی فکر پر ایک کلیدی اتھارٹی ہے اور عالمی سطح پر طلبا کو راغب کرتی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق پاکستان میں برانچ کھولنے پر بات چیت دونوں حکام کے درمیان ملاقات کے دوران ہوئی جس میں پاکستان میں مصر کے سفیر نے بھی شرکت کی۔
وزارت تعلیم کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’مصر کے مفتی اعظم نذیر محمد ایاد نے پرتپاک استقبال پر وفاقی وزیر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ الازہر یونیورسٹی پاکستان میں اپنا کیمپس قائم کرے گی۔‘
انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ لوگ اسلام کی حقیقی تعلیمات کو سمجھنے کے لیے عربی زبان سیکھیں۔
پاکستان کے وزیر نے مصر کے ساتھ ان کے ملک کے گہرے ثقافتی اور تاریخی رشتوں پر روشنی ڈالی۔ خالد مقبول صدیقی نے جامعہ الازہر کو اسلامی سکالرشپ کا ایک مینار قرار دیتے ہوئے قاہرہ میں اس ادارے کا دورہ کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
انہوں نے نے خواتین کے لیے مساوی تعلیمی مواقع کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان کے عزم پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’یہ غلط فہمی ہے کہ اسلام خواتین کی تعلیم کی اجازت نہیں دیتا۔‘
مفتی اعظم نے کہا کہ جامعہ الازہر میں 40 فیصد سے زیادہ خواتین ہیں۔ انہوں نے پاکستان کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ طلبا کو مصر بھیجے تاکہ ادارے کی مہارت سے استفادہ حاصل کیا جا سکے۔

شیئر: