Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’مفت کھانے کی تقسیم‘، دمشق کی مسجد میں بھگدڑ مچنے سے چار افراد ہلاک

رپورٹ کے مطابق بھگدڑ سوشل میڈیا کی مشہور شخصیت کی جانب سے مفت کھانے کی تقسیم کے دوران مچی (فوٹو:اے پی)
شام کے دارالحکومت دمشق میں حکام کے مطابق اموی مسجد میں بھگدڑ مچنے سے چار افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے شام کی سرکاری نیوز ایجنسی صنعا کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ دمشق کے ہیلتھ ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد اکرم معتوق نے جمعے کو بتایا کہ ’آج عظیم اموی مسجد اور اس کے اطراف میں مچنے والی بھگدڑ سے چار افراد ہلاک جبکہ 16 زخمی ہو گئے ہیں۔‘
اس سے قبل دمشق کے گورنر مہر مروان نے صنعا کو بتایا کہ ’ہجوم کے کچلے جانے کا یہ واقعہ مسجد میں ایک تقریب کے دوران پیش آیا۔‘
اے ایف پی کے ساتھ منسلک بھگدڑ کے مقام پر موجود ایک فوٹوگرافر نے دیکھا کہ مسجد کے قریب ایک بڑا ہجوم جمع ہے کیونکہ وہاں مفت کھانا تقسیم کیا جا رہا تھا۔
غینا جو جمعے کی نماز کی ادائیگی کے لیے مسجد میں موجود تھیں، نے بتایا کہ انہوں نے لوگوں کو دیکھا جو ایک بزرگ خاتون کو لے کر جا رہے تھے جن کے چہرے سے خون ٹپک رہا تھا۔ وہ مردہ لگ رہی تھیں۔‘
الوطن اخبار نے رپورٹ کیا کہ بھگدڑ ایک سوشل میڈیا کی مشہور شخصیت کی جانب سے مفت کھانے کی تقسیم کے دوران مچی۔
یوٹیوبر شیف ابو عمر جن کا استنبول میں ایک ریستوران ہے، نے اس سے قبل اموی مسجد میں مفت کھانے کی تقسیم کی تیاریوں کی ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی۔
اٹلی کے وزیر خارجہ انتونیو تاجانی نے صبح مسجد کا دورہ کیا تھا۔

شیئر: