چین کا فوری جواب، ٹیرف لگتے ہی امریکی سامان پر اضافی ٹیکس عائد کر دیا
چین کا فوری جواب، ٹیرف لگتے ہی امریکی سامان پر اضافی ٹیکس عائد کر دیا
منگل 4 فروری 2025 13:01
وائٹ ہاؤس کے ترجمان کے مطابق صدر ٹرمپ ہفتے کے آخر میں چینی صدر شی جن پنگ سے بات کریں گے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
چین نے امریکہ کی جانب سے ٹیرف لگائے جانے کا فوری جواب دیتے ہوئے بعض امریکی درآمدات پر اضافی ٹیکس عائد کر دیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اگرچہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا اور میکسیکو کے ٹیرف کو معطل کر دیا ہے تاہم چین کا معاملہ مختلف ہے اور اس کو دنیا کی دو بڑی معاشی طاقتوں کے درمیان تجارتی جنگ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
امریکہ میں موجود تمام چینی اشیا پر آج رات 12 بجے سے 10 فیصد اضافی ٹیرف عائد ہو گیا ہے۔ اس سے قبل صدر ٹرمپ نے چین کو کئی بار وارننگ دی تھی کہ وہ امریکہ میں آنے والی منشیات کے تدارک کے لیے کام نہیں کر رہا۔
تاہم چینی مصنوعات پر ٹیرف موثر ہوتے ہی چین کی وزارت خزانہ نے کہا کہ وہ امریکی کوئلے پر 15 اور خام تیل، زرعی آلات اور گاڑیوں سے متعلق سامان پر 10 فیصد ٹیکس عائد کرے گا۔
چین کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ وہ اجارہ داری کے خلاف تحقیقات شروع کرنے جا رہا ہے، اور مشہور امریکی برانڈز کو ’ناقابل اعتماد اداروں کی فہرست‘ میں ڈالا جا رہا ہے۔
اسی طرح چین کی کامرس منسٹری اور کسٹمز ایڈمنسٹریشن کا کہنا ہے کہ وہ نادر دھاتوں پر بھی ایکسپورٹ کنٹرول حاصل کرنے جا رہے ہیں، جو ہائی ٹیک گیجٹس اور توانائی کی شفاف منتقلی کے لیے ضروری ہوتی ہیں۔
چین کی جانب سے لگایا جانے والا ٹیرف 10 فروری سے امریکی اشیا کو ٹارگٹ کرنا شروع کرے گا۔
وزارت نے اس دورانیے کو واشنگٹن اور بیجنگ کو کسی نتیجے تک پہنچنے کے لیے مہلت سے تعبیر کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے کے آخر میں ٹرمپ چینی صدر شی جن پنگ سے بات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
اس سے قبل صدر ٹرمپ نے پیر کو میکسیکو اور کینیڈا پر ٹیرف لگانے کا فیصلہ 30 دن کے لیے معطل کر دیا تھا۔
پڑوسی ممالک کو یہ رعایت سرحد پر سکیورٹی اور منشیات کی سمگلنگ روکنے کے اقدامات کے بدلے میں دی گئی اور اس وقت چین کو دی گئی ڈیڈلائن میں چند گھنٹے باقی تھے، تاہم وہ بھی گزر گئے۔
2018 میں اپنے پہلے دور حکومت کے دوران ٹرمپ نے چین کے ساتھ دو سال تک تجارتی جنگ چھیڑے رکھی جس سے عالمی سپلائی چینز بری طرح متاثر ہوئیں اور عالمی معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوا تھا۔
ٹرمپ نے منشیات کا بہاؤ کم نہ ہونے کی صورت میں چین پر مزید ٹیکسز لگانے کی دھمکی بھی دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے امید ہے کہ چین ہمیں منشیات بھیجنے کا سلسلہ بند کرنے جا رہا ہے اور اگر وہ ایسا نہیں کرتے، تو ٹیرف مزید اونچا ہوتا جائے گا۔‘
دوسری جانب چین نے منشیات کو امریکہ کا مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی ٹیرف کو ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں چیلنج کیا جائے گا اور دوسرے ضروری اقدامات بھی کیے جائیں گے تاہم ساتھ یہ بھی کہا تھا کہ امریکہ کے ساتھ بات چیت کا درواز بھی کھلا رکھا گیا ہے۔