سعودی عرب کا امریکہ اور روس کے صدور کے درمیان ممکنہ سربراہی اجلاس کا خیرمقدم
یوکرین میں جاری جنگ کے حل کے لیے ثالثی کے عزم کا اعادہ کیا ہے
سعودی عرب نے جمعے کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے حالیہ ٹیلی فونک رابطے اور دونوں رہنماوں کے درمیان سربراہی اجلاس کی میزبانی کے امکان کا خیر مقدم کیا ہے۔
ایس پی اے وزارت خارجہ نے بیان میں کہا کہ’ سعودی عرب 12 فروری 2025 کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان ہونے والی ٹیلی فون کال کا خیرمقدم کرتا ہے۔‘
سعودی عرب کسی بھی ممکنہ سربراہ اجلاس کی میزبانی کے لیے تیار ہے یوکرین میں جاری جنگ کے حل کے لیے ثالثی کے عزم کا اعادہ کیا۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جنگ کے آغاز کے بعد سے اور تین مارچ 2022 کو روس اور یوکرین کے صدور دونوں کے ساتھ الگ الگ ٹیلی فون کالز کے دوران ثالثی کےلیے مملکت کی سپورٹ کا اعادہ کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’مملکت روس اور یوکرین کے درمیان پایئدار امن کے حصول کےلیے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ ریاض کی گزشتہ تین برسوں سے جاری سفارتی اقدامات کا ذکر کیا۔‘
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ ٹیلی فون پر 90 منٹ کی گفتگو کے بعد اپنے دفتر میں صحافیوں کو بتایا تھا کہ ’بالآخر ہماری ملاقات کا امکان ہے۔ بلکہ ہماری یہ توقع ہے کہ وہ یہاں آئیں گے اور میں وہاں جاؤں گا، اور شاید پہلی مرتبہ ہم سعودی عرب میں ملاقات کریں۔ ہم سعودی عرب میں ملیں گے اور دیکھتے ہیں اگر کچھ طے پا جائے۔‘
صدر ٹرمپ نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے حوالے سے کہا کہ ’ہم ولی عہد کو جانتے ہیں اور میرے خیال میں ملاقات کے لیے یہ بہت اچھا مقام ہوگا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ملاقات کی تاریخ فی الحال طے نہیں پائی لیکن ملاقات ہو گی اور ’مستقبل میں زیادہ دیر سے نہیں ہو گی۔‘
![](/sites/default/files/pictures/February/36566/2025/thumbnail_whatsapp-banner_59.jpg)