Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کینیڈا میں سونے کی سب سے بڑی ڈکیتی میں مطلوب شخص کا انڈیا میں سُراغ مل گیا

17 اپریل 2023 کو ایک پرواز سوئٹزرلینڈ کے شہر زیورخ سے پیئرسن انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اتری، جس میں خالص سونے کی 6600 اینٹیں تھیں۔ (فائل فوٹو: گیٹی امیجز)
اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق کینیڈا میں دو کروڑ ڈالر مالیت سے زیادہ کے سونے کی سب سے بڑی ڈکیتی میں اپنے مبینہ کردار کے لیے مطلوب ایئر کینیڈا کے سابق مینیجر 32 سالہ سمرن پریت پنیسر چندی گڑھ کے مضافات میں اپنے خاندان کے ساتھ خاموشی سے رہائش پذیر ہیں۔
اخبار نے سی بی سی نیوز کے ساتھ مل کر اپنی تحقیقات میں سمرن پریت پنیسر کا سراغ لگایا۔ ان کی اہلیہ پریتی پنیسر بھی ان کے ساتھ رہتی ہیں۔ پریتی جو سابق مس انڈیا یوگنڈا، ایک گلوکارہ اور ایک اداکارہ ہیں، ان کا اس ڈکیتی میں کوئی کردار نہیں ہے۔

کینیڈا میں سونے کی سب سے بڑی ڈکیتی

17 اپریل 2023 کو ایک پرواز سوئٹزرلینڈ کے شہر زیورخ سے پیئرسن انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اتری، جس میں خالص سونے کی 6600 اینٹیں تھیں، جن کا وزن 400 کلوگرام تھا، اور 25 لاکھ کینیڈین ڈالر مالیت کی غیرملکی کرنسی بھی تھی۔
لینڈنگ کے کچھ دیر بعد کارگو کو ہوائی جہاز سے اتار دیا گیا اور ہوائی اڈے کی ملکیت کسی اور مقام پر پہنچا دیا گیا۔ ایک دن بعد 18 اپریل کو صبح کے اوقات میں کارگو کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ملی۔
تقریباً ایک سال کی تفتیش کے بعد پولیس دو انڈیں نژاد کینیڈین شہریوں کی تلاش میں تھی جو اس گودام میں کام کرتے تھے جہاں سے مبینہ طور پر سونا چوری کیا گیا تھا۔
ان دونوں کی شناخت پرمپال سدھو اور سمرن پریت پنیسر کے نام سے ہوئی۔ سدھو کو مئی 2024 میں گرفتار کیا گیا تھا جبکہ پنیسر جو اس گودام میں مینیجر کے طور پر کام کرتے تھے اور یہاں تک کہ ڈکیتی کے بعد انہوں نے پولیس کو اس جگہ کا دورہ بھی کرایا تھا، تب تک کینیڈا چھوڑ چکے تھے۔
بعد ازاں جولائی 2024 میں پنیسر کے وکیل گریگ لافونٹین نے سی بی سی کو بتایا کہ وہ اگلے چند ہفتوں میں خود کو پولیس کے حوالے کرنے کی تیاری کر رہے ہیں کیونکہ وہ ’کینیڈا کے نظام انصاف پر بہت اعتماد رکھتے ہیں۔‘
خیال رہے کہ سمرن پریت پنیسر کے کینیڈا بھر میں وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں۔

ڈکیتی میں استعمال ہونے والی مبینہ گاڑی۔ (فوٹو: پیل ریجنل پولیس)

معمول کی زندگی

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پنیسر اپنی اہلیہ اور خاندان کے ساتھ کرائے کے مکان میں معمول کی زندگی گزار رہے ہیں۔ تاہم انہوں نے ’قانونی وجوہات‘ کی وجہ سے ’آن ریکارڈ‘ بات کرنے سے انکار کر دیا۔
ان کے پڑوسیوں کو بظاہر بتایا گیا تھا کہ کینیڈا میں ان کا مالیاتی تنازع ختم ہو گیا ہے۔
اگرچہ سمرن پریت پنیسر انڈیا میں معمول کی زندگی گزار رہے ہیں، تاہم پیل ریجنل پولیس سونے کی ڈکیتی کے حوالے سے تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے۔

جولائی 2024 میں سمرن پریت پنیسر کے وکیل نے کہا تھا کہ وہ اگلے چند ہفتوں میں خود کو پولیس کے حوالے کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ (فوٹو: انڈین ایکسپریس)

دستاویزات کے مطابق اس مقدمے کے تفتیشی افسران نے ’28 ہزار 96 گھنٹے کام اور 9500 گھنٹے اوور ٹائم‘ کیا ہے، جبکہ تفتیش ابھی بھی ’جاری‘ ہے۔
کینیڈین پولیس کا کہنا ہے کہ سدھو اور پنیسر نے مل کر کام کیا اور اس ڈکیتی میں سہولت کاری کی۔

 

شیئر: