Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا اور کینیڈا کے سفارتی تعلقات میں تلخی، ’بشنوئی گینگ کے ارکان حوالے کیے جائیں‘

انڈیا نے ’کینیڈا میں موجود منظم جرائم میں ملوث افراد‘ سے متعلق تحفظات کا اظہار کیا ہے (فائل فوٹو: اے این آئی)
انڈیا اور کینیڈا کے درمیان سفارتی سطح پر تناؤ میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ انڈیا نے ’کینیڈا میں موجود منظم جرائم میں ملوث افراد‘ سے متعلق تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق انڈیا کی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے جمعرات کو کینیڈا پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ جرائم پیشہ لارنس بشنوئی گینگ کے ارکان کی حوالگی کے معاملے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کر رہا ہے۔
رندھیر جیسوال نے کہا کہ ’یہ ہمارے لیے حیران کن چیز ہے کہ ہم نے جن افراد کو ڈی پورٹ کرنے کا مطالبہ کیا تھا، اب خود کینیڈا کی پولیس کہہ رہی کہ وہ افراد وہاں ان جرائم میں ملوث ہیں، جن کے لیے انڈیا کو مورد الزام ٹھہرایا گیا۔‘
وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’ہم نے ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے 26 افراد کی حوالگی کا مطالبہ کر رکھا ہے اور اسی طرح تحقیقات سے متعلق ہماری کئی دراخواستیں التوا کا شکار ہیں۔‘
ستمبر 2023 میں کینیڈا میں خالصتان تحریک کے ایک رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل کے واقعے کے بعد سے انڈیا اور کینیڈا کے درمیان تعلقات تناؤ کا شکار ہیں۔
کینیڈین وزیراعظم جسٹس ٹروڈو نے اس قتل کا الزام واضح طور پر انڈین حکام پر عائد کیا تھا جسے انڈیا نے مسترد کر دیا تھا۔
انڈیا کا کہنا ہے کہ کینیڈا کی جانب سے عائد کیے گئے ان الزامات کا ‘کوئی ٹھوس ثبوت‘ فراہم نہیں کیا گیا۔

کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے ہردیپ سنگھ نجار کے قتل کا الزام انڈین حکام پرعائد کیا تھا (فائل فوٹو: روئٹرز)

کینیڈا کی جانب سے کئی انڈین سفارت کاروں کو ملک سے نکالنے کے بعد حال ہی میں انڈیا نے اپنے دیگر سفارت کاروں کو بھی انڈیا سے واپس بلا لیا ہے۔
انڈین وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ ’ہم کینیڈا کے ساتھ تجارتی تعلقات، عوام کے عوام سے روابط اور انڈین طلبہ کو تعلیم کے مواقع فراہم کرنے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ لیکن یہ جو صورت حال پیدا ہوئی ہے اس کی یوری ذمہ داری جسٹن ٹروڈو کی حکومت پر ہے۔‘

شیئر: