Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’دنیا سے باوقار روابط کے خواہاں‘، افغان طالبان کے اعلٰی سطح وفد کا دورۂ جاپان

2022 میں طالبان کے حکام نے ناروے کا دورہ کیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
افغان طالبان کا ایک وفد پہلی مرتبہ جاپان کا دورہ کر رہا ہے، جو خطے سے باہر ایک غیرمعمولی سفارتی دورہ ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جاپان کے دورے پر افغان طالبان کا وفد سنیچر کے روز کابل سے روانہ ہوا تھا، جو مقامی میڈیا کے مطابق ایک ہفتے تک جاری رہے گا۔
اس وفد میں وزارت اعلیٰ تعلیم، وزارت خارجہ اور وزارت خزانہ کے حکام شامل ہیں۔
پیر کو وزارت خزانہ کے نائب وزیر لطیف نظری، جو وفد کا حصہ ہیں، نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ ’ہم ایک مضبوط، متحد، ترقی یافتہ، خوشحال، ترقی یافتہ افغانستان اور بین الاقوامی برادری کا ایک فعال رکن بننے کے لیے دنیا سے باوقار روابط کے خواہاں ہیں۔‘
طالبان حکومت کے وفود وسطی ایشیا، روس اور چین سمیت پڑوسی اور علاقائی ممالک کے باقاعدگی سے دورے کرتے ہیں۔
تاہم، اس نے 2022 اور 2023 میں ناروے میں ڈپلومیسی سمٹ کے لیے صرف سرکاری طور پر یورپ کا دورہ کیا تھا۔
گزشتہ امریکی حمایت یافتہ حکومت کے خاتمے اور 2021 میں طالبان کے قبضے کے بعد کابل میں جاپان کا سفارت خانہ عارضی طور پر قطر منتقل کیا گیا تھا۔
تاہم، اس کے بعد سے اس نے ملک میں سفارتی اور انسانی امداد کی سرگرمیاں دوبارہ شروع کر دی ہیں۔

شیئر: