خیبر پختونخوا کے سب سے بڑے شہر پشاور میں ضلعی انتظامیہ نے پیپل منڈی بازار میں کریک ڈاون کرتے ہوئے غیرمعیاری لولی پاپ قبضے میں لے کر تین دکانداروں کو گرفتار کر لیا ہے۔
پشاور کی مختلف مارکیٹوں میں دستیاب مخصوص قسم کے لولی پاپ کی خرید و فروخت پر ڈپٹی کمشنر کی جانب سے پابندی لگائی گئی ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق پیپل منڈی میں بچوں کے لیے مضر صحت لولی پاپ فروخت کیے جا رہے تھے جس کے خلاف کارروائی کی گئی۔کریک ڈاون کے دوران مختلف دکانوں پر چھاپے مارے گئے اور 3 دکانداروں کو گرفتار بھی کیا گیا۔
مزید پڑھیں
-
پشاور کے بکری چور جو خونی وارداتیں کرنے والا ’گینگ‘ بن گئے تھےNode ID: 882811
-
پشاور کا ’منی امرتسر جو مذہب ثقافت اور تاریخ کا امتزاج ہے‘Node ID: 885654
انتظامیہ نے فروخت کی جانے والی تمام مضر صحت ٹافیاں اور لولی پاپ بھی ضبط کر لیے ہیں۔
پشاور کے ڈپٹی کمشنر سلیم اکرم نے کہا کہ ’بچوں کی صحت سے کھیلنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔‘
انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ ایسی مضرصحت اشیا فروخت ہوتے ہوئے دیکھیں تو فورا انتظامیہ کو اطلاع دیں۔ ڈی سی پشاور نے سکولوں کے قریب مضر صحت اشیا فروخت کرنے پر بھی پابندی لگا دی ہے۔
لولی پاپ میں نشہ آور اجزا موجود تھے؟
پشاور کے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر بشارت حسین نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’اس مخصوص قسم کے لولی پاپ کے خلاف شکایت موصول ہوئی تھی جس کو منہ کے ساتھ لگانے پر دھواں نکلتا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اس لولی پاپ میں مختلف فلیورز بھی شامل کیے گئے ہیں جس کو بچے استعمال کرتے ہیں۔ لولی پاپ اور دیگر ٹافیاں فرانزک کے لیے لیبارٹری بجھوا دی گئی ہیں تاکہ اس میں موجود اجزا کے بارے میں معلوم ہو سکے۔‘

ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر بشارت حسین کے مطابق لولی پاپ میں نشہ آور اجزا کے شامل ہونے سے متعلق کچھ کہنا قبل از وقت ہے تاہم لولی پاپ سے دھواں نکلنا بچوں کے ذہنوں پر منفی اثرات ڈال رہا تھا جس کے پیش نظر کارروائی کی گئی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ صرف ایک مخصوص کمپنی کے لولی پاپ کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔
دوسری جانب خیبر پختونخوا حلال فوڈز اتھارٹی نے موقف اپنایا ہے کہ ’مخصوص لولی پاپ کے خلاف کوئی شکایت درج نہیں ہوئی اور بچوں کی زیادہ تر کینڈیز اور لولی پاپ پنجاب سے لائے جاتے ہیں اور ان کے پاس باقاعدہ متعلقہ ڈیپارٹمنٹ کا این او سی موجود ہوتا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’مضر صحت یا نشہ آور اجزا کے شامل ہونے کی تصدیق لیب رپورٹ کے سامنے آنے کے بعد ہو گی۔‘