پشاور کے بکری چور جو خونی وارداتیں کرنے والا ’گینگ‘ بن گئے تھے
پشاور کے بکری چور جو خونی وارداتیں کرنے والا ’گینگ‘ بن گئے تھے
بدھ 11 دسمبر 2024 5:42
فیاض احمد، اردو نیوز۔ پشاور
پولیس نے بتایا کہ ’ملزمان سنیچنگ سے قبل رنگ سازی اور دیہاڑی پر مزدوری بھی کرتے تھے‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پشاور کے علاقے ورسک روڈ پر گذشتہ ماہ کی 23 تاریخ کو راہزنی کی ایک خونی واردات ہوئی جس میں شہر کے معروف تاجر کو قتل کیا گیا۔
منظرِعام پر آنے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا گیا کہ چار راہزنوں نے ایک پراپرٹی ڈیلر سے ورسک روڈ پر موٹرسائیکل چھیننے کی کوشش کی، تاہم مزاحمت کرنے پر گولی چلا دی جس کی باعث پراپرٹی ڈیلر شدید زخمی ہوا جو بعد ازاں جانبر نہ ہوسکا۔
واردات کے بعد ڈاکو فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، تاہم اس واقعے کے خلاف تھانہ مچنی میں مقتول کے چچا زاد بھائی کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔
ایف آئی ار کے مطابق پراپراٹی ڈیلر سے اسلحے کی نوک پر موٹرسائیکل چھیننے کی کوشش کی گئی،اور مزاحمت پر گولی مار دی گئی۔
پولیس حکام نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’کامیاب تفتیش کے بعد 5 دسمبر کو ملزموں کو ٹریس کرنے اور ان تک رسائی حاصل کرنے میں کامیابی ملی۔‘
پولیس نے کارروائی کے دوران ملزمان کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے 6 موٹرسائیکلیں اور 2 عدد پستول بھی برآمد کر لیے۔
راہزنی سے پہلے بکریاں چُراتے تھے
پولیس کے مطابق ’اس گینگ کے دو کارندے راہزنی کی وارداتیں کرنے سے قبل بکریاں چُرانے کے واقعات میں ملوث رہے ہیں۔‘
ملزم عزیر خان نے پولیس کو دیے گئے بیان میں انکشاف کیا کہ ’انہوں نے سب سے پہلے بکریاں چوری کرنے کی واردات کر کے جرائم کی دنیا میں قدم رکھا تھا۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’اس کے بعد یہ سلسلہ شروع ہو گیا اور اب تک ہم 30 سے زائد بکریاں چوری کر کے فروخت کر چکے ہیں۔‘
بکریاں بیچ کر موٹرسائیکل خریدی ملزموں نے پولیس کے روبرو متعدد بکریوں کو چوری کرنے کا اعتراف کیا ہے۔
ملزمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ چوری کی بکریاں پشاور کے مختلف ہوٹلوں کو نصف سے کم قیمت پر فروخت کرتے تھے اور ان سے حاصل ہونے والے پیسوں سے نئی موٹرسائیکلیں خرید لیتے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ’ملزموں نے بکریوں کی چوری سے وارداتوں کا سلسلہ شروع کیا تھا، تاہم وقت کے ساتھ انہوں نے زیادہ پیسوں کے لیے راہزنی کرنا شروع کر دی۔‘
ملزم موبائل اور موٹرسائیکل سنیچنگ کی متعدد وارداتوں میں مطلوب ہیں جب کہ یہ ملزم واردات کے دوران شہریوں پر فائرنگ کے واقعات میں بھی ملوث رہے ہیں۔
پولیس کے مطابق ملزمان آپس میں رشتہ دار بھی ہیں جو بیشتر واقعات میں مل کر واردات کرتے رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ملزمان سنیچنگ سے قبل رنگ سازی اور دیہاڑی پر مزدوری بھی کرتے تھے۔‘
پولیس کے مطابق ایک راہزن جائے واردات پر فائرنگ سے ہلاک ہو گیا، تاہم دیگر ملزمان کے بیانات قلم بند کر کے انہیں عدالتی حکم پر جیل بھجوا دیا گیا ہے۔