Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فرینکلی سپیکنگ: کیا اسرائیل کو غزہ کی تعمیرنو کے اخراجات ادا کرنے چاہییں؟

شہزادہ ترکی الفیصل نے کہا کہ ’جنگ بندی کا اگلا مرحلہ صرف غزہ نہیں بلکہ پورے فلسطین میں جنگ بندی پر منتج ہونا چاہیے۔‘ (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب کے سابق انٹیلی جنس چیف اور امریکہ اور برطانیہ میں مملکت کے سفیر رہنے والے شہزادہ ترکی الفیصل اسرائیلی مہمات سے متاثرہ فسلطینی عوام کے لیے طویل عرصے سے آواز اٹھاتے آ رہے ہیں۔
عرب نیوز کے حالات حاضرہ کے معروف پروگرام ’فرینکلی سپیکنگ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے شہزادہ ترکی الفیصل نے کہا ہے کہ غزہ کی تعمیرنو پر اٹھنے والے اخراجات میں حصہ ڈالنے کے لیے اسرائیل کو مجبور کیا جائے کیونکہ اس نے غزہ کو متعدد مرتبہ تباہ کیا ہے۔
شہزادہ ترکی الفیصل نے اس بارے میں کہ کیوں اسرائیل کو غزہ اور مغربی کنارے کی اس تباہی کی مالی ذمہ داری اٹھانا چاہیے جس کا سبب وہ خود بنا ہے، اپنا نقطۂ نظر پیش کیا ہے۔
انہوں نے ’فرینکلی سپیکنگ‘ کی میزبان کیٹی جینسن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’میں کچھ عرصے سے یہ کہہ رہا ہوں کہ تعمیر نو کے لیے ایک عالمی فنڈ قائم کرنا چاہیے۔ اور یہ تعمیر نو غزہ تک محدود نہیں بلکہ مغربی کنارہ بھی اس میں شامل ہونا چاہیے۔ اور اسرائیل کو بھی اس فنڈ میں اپنا حصہ ڈالنے پر مجبور کیا جانا چاہیے۔‘
شہزادہ ترکی الفیصل کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم نے جب بھی غزہ اور مغربی کنارے میں تعمیرنو کی تو اس وقت اسرائیل کہیں نہیں تھا، وہ آ کر جو کچھ ہم نے تعمیر کیا، اسے تباہ کر دیتا رہا ہے۔ یہ ناقابل قبول ہے۔‘

شہزادہ ترکی الفیصل نے کہا اسرائیل کو غزہ اور مغربی کنارے کی اس تباہی کی مالی ذمہ داری اٹھانا چاہیے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

’میں سمجھتا ہوں کہ اب سے اس معاملے کو حتمی بنا دینا چاہیے بجائے اس کے کہ عارضی اقدامات کیے جائیں، جن کے تحت تعمیرات ہوں اور پھر اسرائیل کی جانب سے تباہ کاری کے نئے مرحلے کا انتظار کیا جائے۔‘
’اس تنازع کو ختم کرنے کے لیے تعمیر نو کے بارے میں حتمی اقدامات کرنا ہوں گے۔‘
واضح رہے کہ سات اکتوبر 2023 کے حماس کے حملوں کے بعد اسرائیل نے غزہ پر بمباری کر کے اس کے انفراسٹرکچر کو بڑے پیمانے پر تباہ کر دیا ہے اور اب ان تباہ حال علاقوں کی تعمیرنو  کے مسلم بالخصوص عرب ممالک منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
شہزادہ ترکی الفیصل نے کہا کہ ’جنگ بندی کا اگلا مرحلہ صرف غزہ نہیں بلکہ پورے فلسطین میں جنگ بندی پر منتج ہونا چاہیے۔‘
’یہی (مستقل جنگ بندی) وہ راستہ ہے جس کے بعد ہم فلسطینی ریاست کے دوبارہ تعمیر کردہ علاقوں کے باقی رہنے کی ضمانت دے سکتے ہیں اور یوں فلسطین اپنے عوام کے حقوق کے ساتھ ایک آزاد و خودمختار ریاست بن سکتا ہے۔‘

 

شیئر: