Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بچوں سمیت تقریباً 300 مریضوں کے ریپ کا مقدمہ، 74 سالہ فرانسیسی ڈاکٹر کا اعترافِ جرم

ملزم سرجن لا سکوارنیک نے سنہ 2017 میں اپنی ریٹائرمنٹ تک پریکٹس جاری رکھی (فائل فوٹو: اے ایف پی)
فرانس میں بچوں سمیت تقریباً 300 مریضوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے مقدمے کے ملزم سابق سرجن نے کہا ہے کہ وہ ’ریپ کے چند واقعات کے اعتراف کے لیے تیار‘ ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق لے سکوارنیک نے تسلیم کیا ہے کہ انہوں نے جھوٹ بولا تھا۔
ملزم نے تحقیق کاروں کی شہادت کے بعد عدالت سے کہا کہ ’آج میں ریپ کے کچھ واقعات کے اعتراف کے لیے خود کو تیار پاتا ہوں جنہیں میں نے چھپانے یا ان کا انکار کرنے کی کوشش کی ہے۔ میں نے جھوٹ بولا تھا۔‘
عدالت کو بتایا گیا کہ تحقیقات کے دوران ملزم نے تسلیم کیا کہ اس نے لڑکوں کے مقعد کے طبی معائنے کے دوران ان کا ریپ کیا ہے۔
ملزم نے لڑکیوں کے جنسی استحصال کا بھی اعتراف کیا ہے تاہم کم سن بچیوں کے ساتھ ریپ کے الزامات کو ’مبالغہ آرائی‘ اور ’فینٹیسی‘ قرار دیا ہے۔

ملزم کے خلاف شہادتیں اور ثبوت عدالت میں پیش کیے گئے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

74 سالہ سابق سرجن لا سکوارنیک جنسی زیادتی کے ملکی تاریخ کے بڑے مقدمات میں سے ایک کا سامنا کر رہے ہیں۔
ملزم کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اس نے 1989 سے 2014 کے درمیان مختلف ہسپتالوں میں کام کرتے ہوئے 299 مریضوں کو بے ہوشی یا طبی معائنے کے بعد جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

74 سالہ سابق سرجن لا سکوارنیک جنسی زیادتی کے ملکی تاریخ کے بڑے مقدمات میں سے ایک کا سامنا کر رہے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)

اس تمام دورانیے میں سرجن کے خلاف تحقیقات نہیں ہوئیں البتہ سنہ 2005 میں بچوں کی نازیبا تصاویر رکھنے کے الزام میں انہیں سزا سنائی گئی تھی۔
ملزم لا سکوارنیک نے سنہ 2017 میں اپنی ریٹائرمنٹ تک پریکٹس جاری رکھی۔
اس کے بعد ایک چھ سالہ بچے نے سرجن پر ریپ کا الزام عائد کیا اور پھر پولیس نے ملزم کے کمپیوٹرز سے جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والے مریضوں کا ریکارڈ برآمد کر لیا تھا۔
سابق سرجن اپنے دو بھتیجوں سمیت چار بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے الزام میں سنہ 2020 سے جیل میں قید ہے۔

 

شیئر: