Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حماس سے مذاکرات کے نئے دور سے قبل اسرائیل کے غزہ پرفضائی حملے

ثالثوں کے ساتھ بات چیت کے بعد حماس کے ترجمان عبدالطیف القنوع کا کہنا تھا کہ اب تک کے اشارے مثبت ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیل نے اتوار کے روز شمالی غزہ میں حماس کے ٹھکانوں پر فضائی حملہ کیا، جس نے پہلے سے ہی کمزور جنگ بندی معاہدے کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
یہ حملے ایک ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب اسرائیل حماس کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کے اگلے مرحلے کے لیے دوحہ میں مذاکرت کی تیاری کر رہا ہے۔
فلسطینی عسکریت پسند گروپ نے کئی بار جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر فوری مذاکرات شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور حماس کو امید ہے کہ یہ جنگ کے مستقل خاتمے کا باعث بنے گا۔
تاہم، اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں اپریل کے وسط تک توسیع دینا چاہتا ہے۔
جنگ بندی کے اگلےمرحلے کے مذاکرات کی طرف بڑھنے کے طریقہ پر اختلاف اس وقت سامنے آیا جب معاہدے کا پہلا مرحلہ اس ماہ کے آغاز میں ختم ہوا۔ اس تعطل کی آڑ میں سرائیل نے عزہ تک امداد کی رسائی بند کردی۔
حماس کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ اس کے نمائندوں نے ہفتے کے آخر میں قاہرہ میں ثالثوں سے ملاقات کی، جس میں محصور علاقے میں ’بغیر کسی پابندی یا شرائط کے‘ انسانی امداد کی فراہمی کو دوبارہ شروع کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔
حماس کے سینیئر رہنما محمود مرداوی نے اے ایف پی کو بتایا، ’حماس قابضین  کو فوری طور پر متفقہ پیرامیٹرز کے تحت دوسرے مرحلے کے مذاکرات شروع کرنے پر مجبور کرنے کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔‘
’یہ لڑائی کے مستقل خاتمے کی راہ ہموار کرے گی۔‘
محمود مردوی نے کہا کہ دوسرے مرحلے کے لیے حماس کے اہم مطالبات میں غزہ سے مکمل اسرائیلی انخلا، اسرائیلی ناکہ بندی کا خاتمہ، فلسطینی سرزمین کی تعمیر نو اور مالی مدد شامل ہیں۔

اسرائیلی وزیراعظم کے آفس کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ اسرائیل مذاکرات کے لیے وفد پیر کو دوحہ بھیجے گا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

ثالثوں کے ساتھ بات چیت کے بعد حماس کے ترجمان عبدالطیف القنوع کا کہنا تھا کہ اب تک کے اشارے مثبت ہیں۔
حماس کے ایک ذریعے نے اے ایف پی کو بتایا کہ ان کا وفد اب قاہرہ سے دوحہ کے لیے رونہ ہوچکا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم کے آفس کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ اسرائیل مذاکرات کے لیے وفد پیر کو دوحہ بھیجے گا۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ اس معاملے پر اتوار کو رات گئے غور کرے گی۔
جنگ بندی کا پہلا مرحلہ ختم ہونے کے باوجود دونوں فریقین مکمل جنگ دوبارہ شروع کرنے سے اب تک احتراز برتا ہے۔ تاہم اس دوران تشدد کے اکا دکا واقعات ہوئے ہیں۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے اتوار کو ان شدد پسندوں کو نشانہ بنایا جن کے بارے میں نشاندہی ہوئی تھی کہ وہ  شمالی غزہ میں اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) کی پوزیشنز کے قریب دھماکہ خیز مواد نصب کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

 

شیئر: