’ڈان کا انتظار تو 11 ملکوں کی پولیس کر رہی ہے، لیکن ایک بات سن لو سونیا! ڈان کو پکڑنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے۔‘
بالی وڈ کی فلم ’ڈان‘ کا یہ مکالمہ آپ کا سنا ہوا ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ بالی وڈ میں ایک خاتون ہیروئن بننے کے لیے آئی تھیں، جو بعد میں لیڈی ڈان کے نام سے مشہور ہوئیں کیونکہ ان کے خلاف 40 ممالک میں ریڈ کارنر نوٹس جاری ہیں اور آج تک ان کا کوئی سراغ نہیں۔
انہیں انڈیا میں ’کڈنیپنگ کوئین‘ یعنی اغوا کرنے والی ملکہ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ یہ ایک چھوٹے شہر کی بڑے خواب دیکھنے والی لڑکی کی کہانی ہے، جس نے نہ صرف پولیس کی نوکری چھوڑی بلکہ اس کے برعکس اپنے خواب کے حصول کے لیے جرم کی دنیا میں قدم رکھا۔
مزید پڑھیں
-
گرو دت کی فلم ’پیاسا‘ جسے ٹھکرانے کا دلیپ کمار کو ملال رہاNode ID: 886107
اس خاتون کا نام ارچنا بالمکند شرما ہے۔ ارچنا کو انڈر ورلڈ کی پہلی خاتون ڈان کے طور پر بھی جانا جاتا ہے۔ ان کے والد انڈیا کی وسطی ریاست مدھیہ پردیش میں حوالدار تھے اور ان کا نام بالمکند شرما تھا۔ ارچنا اپنے والد کا پورا نام اپنے نام کے ساتھ استعمال کرتی تھیں۔
ارچنا سنہ 1990 کی دہائی میں پہلی بار اس وقت سرخیوں میں آئی جب انہوں نے فلم ’گینگسٹر‘ سے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کیا تھا، لیکن کسے پتا تھا کہ اس کے بعد وہ خود گینگسٹر بن جائیں گی۔ اس فلم میں معروف اداکار دیوآنند لیڈ رول میں ہیں جبکہ ممتا کلکرنی اہم اداکارہ تھیں۔ ممکتا کلکرنی کا نام بھی بعد میں گینگسٹرز کے ساتھ لیا جانے لگا۔
ارچنا کی ابتدائی زندگی
ارچنا کی پیدائش اجین جیسے مذہبی شہر میں ہوئی تھی۔ ارچنا، اپنے والدین کے چار بچوں میں سب سے بڑی اور لاڈلی تھیں۔ ارچنا بچپن سے ہی بہت باصلاحیت اور تخلیقی ذہنیت کی مالک تھیں۔
ہندی اخبار جن ستا کے مطابق ان کا زیادہ تر وقت مصوری اور ثقافتی پروگراموں میں گزرتا تھا۔ انہیں ہندو دیوی سیتا کا کردار بہت پسند تھا اور اکثر رام اور سیتا کے قصے پر مبنی رام لیلا میں وہ سیتا کا کردار ادا کرتی تھیں۔ انڈیا کے معتبر سرکاری سکول کیندریہ ودیالیہ میں تعلیم حاصل کرنے والی ارچنا نے ایک دن اچانک سکول چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔
ان کے اس فیصلے پر گھر والے حیران رہ گئے۔ تاہم پولیس میں شامل ہونے میں ان کی دلچسپی دیکھ کر ان کے گھر والے خاموش رہے۔ اس دوران انہوں نے پولیس سروس کا امتحان پاس کیا اور ان کو پولیس میں نوکری مل گئی۔ لیکن یہاں بھی ارچنا کو وہ نہ مل سکا جس کی انہیں تلاش تھی۔ وہ پولیس کی نوکری سے مطمئن نہیں تھیں۔ چنانچہ انہوں نے پولیس کی نوکری چھوڑ دی۔
اہل خانہ سے تعلق توڑ لیا
اپنے گھروالوں کو یہ جواز دیا کہ یہاں اتنی محنت کرنے کے بعد بھی وہ اپنے خواب کبھی پورے نہیں کر پائيں گی۔ لیکن ان کے گھر والے ان کے اس فیصلے سے ناخوش ہو گئے چنانچہ ارچنا نے اپنے خاندان سے تعلق توڑ لیا اور بھوپال چلی گئیں۔

بھوپال میں انہوں نے ریسپشنسٹ کے طور پر کام کیا اور بہت سے لوگ ان کے رابطے میں آئے۔ کہا جاتا ہے کہ اس دوران ان کا تعلق کسی لیڈر سے بھی بنا تھا لیکن محبت کا یہ تعلق انجام تک نہ پہنچ سکا۔ اس کے بعد ارچنا نے بھوپال سے ممبئی کا رخ کیا۔
بچپن میں ڈرامے اور گانوں میں دلچسپی کے سبب انہیں گلوکارہ بننے کی خواہش تھی۔ ممبئی پہنچنے کے بعد ایک بار پھر گلوکارہ بننے کے خواب نے کروٹ لی۔ انہوں نے ممبئی کے آرکسٹرا گروپ میں شمولیت اختیار کی۔
ہندی نیوز آؤٹ لیٹ بھاشا کے مطابق انہوں نے معروف گلوکار بابا سہگل کے آرکسٹرا گروپ میں شمولیت اختیار کی تھی جو خلیجی ممالک میں پروگرام کرتا تھا۔ اسی دوران ان کی ملاقات احمد آباد کے ایک تاجر سے ہوئی۔ دونوں میں محبت ہو گئی اور بات شادی تک پہنچ گئی۔ لیکن یہاں بھی قسمت نے یاوری نہ کی اور کسی وجہ سے شادی ٹوٹ گئی۔ اس کے بعد وہ دبئی پہنچ گئیں جہاں سے انہوں نے جرم کی دنیا میں قدم رکھا۔
دبئی میں ببلو سریواستو سے دوستی اور پھر محبت
پہلے دبئی میں وہ ڈان انیس ابراہیم کے رابطے میں آئیں اور ان کی ٹیم کا حصہ بنیں۔ یاد رہے کہ انیس انڈیا میں مطلوب انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کے بھائی تھے۔
انیس کی ٹیم کا حصہ رہتے ہوئے ارچنا کی ملاقات معروف گینگسٹر چھوٹا راجن کے رائٹ ہینڈ اوم پرکاش ببلو سے ہوئی۔ دونوں کو ایک دوسرے سے پیار ہو گیا۔ ببلو سریواستو پر ارچنا کا جنون سوار ہو گیا تھا اور ان دونوں نے شادی کا فیصلہ کیا۔
لیکن ارچنا اس کے رویے سے خائف ہوگئی اور اس سے وہ نجات حاصل کرنے کا منصوبہ بنانے لگی۔ اسی دوران ببلو ارچنا کے ساتھ دبئی سے نیپال پہنچا جہاں ارچنا کی ملاقات نیپال کی نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما مرزا دلشاد بیگ سے ہوئی اور ارچنا نے نیپال کے رہنما کو اپنے دام الفت میں گرفتار کرنے کا منصوبہ بنایا تاکہ وہ ببلو سے چھٹکارا حاصل کر سکے۔

دلشاد بیگ دام الفت میں گرفتار ہوکر اس کے منصوبے کا حصہ بن گئے اور ببلو کو ارچنا کی زندگی سے ہٹانے کے لیے اسے مارنے کا منصوبہ بنایا لیکن اس دوران ببلو انڈیا پہنچا تو اسے گرفتار کر لیا گیا۔
جیسے ہی ببلو کو گرفتار کیا گیا ارچنا نے انڈیا کا رخ کیا اور اس کے پورے سنڈیکیٹ کا چارج سنبھال لیا۔ اب وہ اغوا کے ساتھ ساتھ قتل اور دیگر کئی جرائم میں ملوث ہو گئیں۔
اس دوران انہوں نے کئی صنعتکاروں کو اغوا کیا۔ اس وقت تک ببلو کو بھی پتا چل چکا تھا کہ ارچنا اور دلشاد بہت قریب ہو چکے ہیں۔ ایسے میں اس نے 1998 میں دلشاد کو مارنے کے لیے اپنے شوٹر بھیجے۔
مرزا دلشاد بیگ کو 29 جون 1998 کو نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں گولی مار کر اس وقت قتل کر دیا گیا جب وہ اپنی دوسری بیوی سے ملنے جا رہے تھے۔ اس حملے میں ان کا ڈرائیور بھی کار پارک کرتے ہوئے مارا گیا۔
ببلو اور ارچنا میں جب ناچاقی بڑھ گئی تو ارچنا نے ایک بار پھر نیپال کا رخ کیا جہاں اس نے ڈان فضل الرحمان کے ساتھ کام کرنا شروع کیا۔
ارچنا اب تک براہ راست اغوا اور قتل میں سامنے نہیں آئی تھیں لیکن سب سے پہلے اس وقت سرخیوں میں آئیں جب اس نے اندور میں شراب کے ایک تاجر کو اغوا کیا۔ تاجر رات گئے اپنی گاڑی میں گھر لوٹ رہا تھا کہ اسے سڑک کے کنارے ایک لڑکی نظر آئی۔ اسے معلوم نہیں تھا کہ وہ لڑکی ارچنا شرما ہے۔
ارچنا خاموشی سے گاڑی میں تاجر کے ساتھ بیٹھ گئیں۔ ڈرائیور گاڑی چلانے والا تھا کہ ایک شخص آیا اور ڈرائیور کو گاڑی سے ہٹا کر خود گاڑی چلانے لگا۔ اس سے پہلے کہ تاجر کچھ سمجھ پاتا، ارچنا نے اپنا ریوالور نکالا اور اسے خبردار کیا کہ اگر اس نے بھاگنے کی کوشش کی تو اسے مار دیا جائے گا۔ تاجر سمجھ گیا کہ اسے اغوا کر لیا گیا ہے۔

ایک بار پھر ارچنا کی قسمت نے ساتھ نہیں دیا۔ گاڑی جیسے ہی لال بتی پر رکی ارچنا کی توجہ ہٹی اور تاجر گاڑی سے اتر کر بھاگ گیا۔ اس اغوا کے بعد لیڈی ڈان سرخیوں میں آگئیں۔
پولیس نے جب تفتیش شروع کی تو وہ حیران رہ گئے کیونکہ ارچنا شرما کا تعلق مدھیہ پردیش کے معروف گینگسٹر ہندو سنگھ یادو سے پایا گیا۔ پہلی بار ارچنا شرما کا نام ہائی پروفائل کیس سے جوڑا گیا۔ جب تک پولیس اس تک پہنچی، وہ نیپال فرار ہو چکی تھیں۔
انڈین میڈیا کے مطابق پولیس نے کہا کہ اس کا ارادہ شراب کے تاجروں کو اغوا کرنا اور بھاری تاوان کا مطالبہ کرنا تھا اور وہ اس کے ساتھ مدھیہ پردیش کے انڈر ورلڈ پر راج کرنا چاہتی تھیں۔
ان کے نیپال فرار ہونے کی اطلاع ملنے کے بعد اندور پولیس نے 40 ممالک میں ان کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری کیا۔ لیکن وہ اتنی چالاک نکلیں کہ آج تک پولیس کے ہاتھ نہیں آئیں۔
یہ ارچنا کی خاصیت تھی یا کہ ان کا دلربایانہ انداز کہ جو بھی ان کے قریب جاتا، وہ فوراً دام الفت میں گرفتار ہو جاتا۔
دی ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق ان پر ایک فلم ’لیڈی ڈان‘ بنائی جا رہی تھی لیکن اس کے پریمیئر پر ارچنا نہیں پہنچ سکیں کیونکہ انہیں مبینہ طور پر ان کے ہی گروپ کے کسی شخص نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ تاہم، ابھی تک نہ ان کی لاش ملی ہے اور نہ پولیس ارچنا بالمکند شرما کی موت کی تصدیق کر سکی ہے۔ کسے پتا کہ وہ دنیا کے کس کونے میں کون سی نئی سازش بُن رہی ہوں۔