انڈونیشی گھریلو ورکز کی سعودی عرب میں بھرتی کے عمل کو آسان بنانے کے لیے ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تیاری کی جارہی ہے۔
کارکنوں کے حقوق اور روزگار کے تحفظ سمیت جامع انشورنس کوریج پر اتفاق کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
مملکت آنے والے گھریلو ملازمین کی تعداد میں 15 فیصد اضافہNode ID: 643506
-
مملکت کے لیے انڈونیشا سے تعلق رکھنے والے گھریلو عملے کی بحالیNode ID: 686891
-
انڈونیشیا سے گھریلو کارکنوں کو مملکت لانے کی اجازتNode ID: 691931
اخبار 24 کے مطابق انڈونیشی وزیرعبدالقادر کارڈنگ نے بلومبرگ کو بتایا دونوں ممالک کے درمیان رواں ماہ کے اخر میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے جائیں گے۔
سعودی عرب 6 لاکھ ملازمتوں کے مواقع فراہم کر رہا ہے جن میں سے 4 لاکھ گھریلو ورکز جبکہ نجی شعبے کے لیے2 لاکھ ملازمتیں شامل ہیں۔
کم ازکم اجرت 399 ڈالر (1500 ریال) مقرر کی گئی ہے جبکہ آجروں اور ریکروٹنگ ایجنسیوں کی نگرانی کو بڑھایا جائے گا۔
معاہدے کے تحت انڈونیشی ورکرز کی بھرتی پر ایک دہائی سے عائد پابندی ختم کی جائے گی۔
اگر معاہدے پر جلد دستخط ہوئے تو انڈونیشیا جون 2025 سے کارکنان سعودی عرب بھیجنا شروع کرسکتا ہے۔