پاکستان کی قومی اسمبلی کے سپیکر ایاز صادق نے ملک میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے تناظر میں پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا ان کیمرا اجلاس منگل کو طلب کر لیا ہے۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے مطابق اجلاس قومی اسمبلی کے سپیکر ایاز صادق نے وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی ہدایت پر طلب کیا ہے۔
قومی اسمبلی ہال میں کل دوپہر ڈیڑھ بجے طلب کیے گئے بند کمرے کے اجلاس میں عسکری قیادت ملک کی موجودہ سکیورٹی صورتحال پر پارلیمانی کمیٹی کو بریفنگ دے گی۔
مزید پڑھیں
اجلاس میں کابینہ کے اراکین سمیت پارلیمنٹ میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی رہنما اور ان کے نامزد نمائندے شرکت کریں گے۔
یہ اجلاس جعفر ایکسپریس، نوشکی میں سکیورٹی فورسز کے قافلے اور خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں پولیس تھانوں پر حملوں کے بعد طلب کیا گیا ہے۔
اتوار کو بلوچستان کے ضلع نوشکی میں سکیورٹی فورسز کے قافلے پر خودکش حملے میں پانچ افراد ہلاک اور41 زخمی ہو گئے۔
ایک روز قبل کوئٹہ کے مغربی بائی پاس کے قریب اے ٹی ایف پولیس کی گاڑی پر بم حملے میں ایک اہلکار ہلاک اور پانچ زخمی ہوئے تھے۔
11 مارچ کو جعفر ایکسپریس پر حملے میں سکیورٹی فورسز کے 18 اہلکاروں سمیت 26 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
رواں ماہ کے آغاز میں شائع ہونے والی گلوبل ٹیررازم انڈیکس 2025 کی رپورٹ کے مطابق حالیہ مہینوں میں خیبر پختونخوا اور بلوچستان شدت پسندی کا نشانہ بنے ہیں۔
گلوبل ٹیررازم انڈیکس نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ پاکستان میں 2024 میں دہشت گردی سے 1081 اموات ہوئیں جو کہ 2023 کی نسبت 45 فیصد زائد ہیں۔ ’پاکستان میں ہلاکتوں میں اس اضافے کی وجہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) کی جانب سے کیے گئے حملے ہیں۔‘