Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سب سے زیادہ تکلیف دہ چیز تھی،‘ بالی وڈ کے ستاروں نے ڈپریشن پر کیسے قابو پایا؟

دیپیکا پاڈوکون نے کہا کہ ’یہ سب سے تکلیف دہ چیز تھی جس سے میں گزری۔‘ (فوٹو: ٹائمز آف انڈیا)
ذہنی صحت کے مسائل سے ہر کوئی دوچار ہو سکتا ہے اور شوبز کی شخصیات بھی اس سے مبرا نہیں ہیں۔ حالیہ برسوں میں بالی وڈ کے بہت سے فلمی ستاروں نے ڈپریشن، صدمے اور اس طرح کے دیگر مسائل سے گزرنے کے تجربات شیئر کیے ہیں۔
ان اداکاروں میں بالی وڈ کے نامور ستارے بھی شامل ہیں جن کو سکرین پر دیکھ کر یہ خیال نہیں گزرتا کہ شاید یہ بھی کبھی ڈپریشن کا شکار رہیں ہوں گے۔ البتہ ان کی کہانیوں سے ایک عام شخص کی حوصلہ افزائی ضرور ہوتی ہے۔ 
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق اپنے کیریئر کے عروج پر دیپیکا پاڈوکون نے بتایا کہ انہیں ڈپریشن کی بیماری ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ’یہ سب سے تکلیف دہ چیز تھی جس سے میں گزری، لیکن آج میں ٹھیک ہوں تو سوچتی ہوں کہ اس تجربے نے مجھے بہتر انسان بنایا۔ اس سے میں نے بہت کچھ سیکھا اور مجھے اس قابل بنایا کہ میں دوسروں کے لیے کچھ بہتر کر سکوں۔‘
اسی طرح سے بالی وڈ کنگ شاہ رخ خان بھی ذہنی اضطراب اور ڈپریشن کے حوالے سے اپنے تجربات شیئر کرتے آئے ہیں۔
نوجوانی میں والدین کی وفات کے بعد کئی برس تک شاہ رخ خان غم میں رہے، متعدد انٹرویوز میں انہوں نے ڈپریشن کے فیزز اور پھر کام میں مشغول ہو کر اس سے نجات پانے کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے تھراپی کے طور پر سینما کا رخ کیا اور اپنے کرداروں کے ذریعے اپنے جذبات کا اظہار کیا۔

انوشکا شرما کا کہنا ہے کہ ذہنی بیماری بھی جسمانی بیماری کی طرح ایک حقیقت ہے۔ انہوں نے بھی ایک نٹرویو میں تسلیم کیا تھا کہ وہ اس مرض کے علاج کے لیے ڈاکٹر کے پاس جا چکی ہیں اور مدد حاصل کی۔
وہ اب بھی ذہنی صحت کے موضوع پر کھل کر بات کرتی ہیں اور اپنے پروڈکشن ہاؤس کے ذریعے اس حوالے سے بہت سے اقدامات کر چکی ہیں۔

ریتک روشن کئی برسوں تک خاموشی سے ڈپریشن کا شکار رہے۔ تاہم ایک موقع پر انہوں نے تسلیم کیا کہ وہ ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی میں کئی چیزوں سے ’لاتعلق‘ رہے۔ ورزش اور تھراپی کے ذریعے انہوں نے زندگی میں توازن پیدا کیا۔ آج وہ لوگوں کو اپنی ذہنی صحت کے بارے میں کھل کر بات کرنے کی تقلین کرتے ہیں۔

فلم ’بدلہ پور‘ کی شوٹنگ کے دوران ورن دھون ڈپرشن کا شکار ہوئے لیکن انہوں نے اسے نظر انداز کیا۔ مگر بعد میں انہوں نے تسلیم کیا کہ کام کے بوجھ کی وجہ سے وہ ڈپریشن میں ہیں۔
ان کہا کہنا تھا کہ ’میں ڈپریشن میں تھا۔ میں بہت غم زدہ رہتا تھا۔ یہ ایک سیریس بیماری ہے جس نے میری ذہنی صحت کو متاثر کیا اور میں نے ڈاکٹر سے رجوع کیا۔‘
اووری کے کینسر کا شکار رہنے کے بعد منیشا کوئرالہ بیماری اور ذاتی زندگی کے مسائل کے باعث ڈپریشن میں چلی گئی تھیں۔

منیشا کوئرالہ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’کینسر کے مرض میں مبتلا رہنے کے بعد میں سمجھتی ہوں کہ جسم اور ذہن کیسے متاثر ہوتا ہے۔ اب بھی میں ڈپریشن محسوس کرتی ہوں۔ جب میں فلم ’ہیرا منڈی‘ کر رہی تھی تو اس وقت بھی ڈپریشن میں تھی۔ مجھے نہیں لگتا تھا کہ میں یہ فلم کر سکوں گی۔‘
’فلم پروڈیوسر یہ بات سمجھتے تھے اور 12 گھنٹے کی شوٹنگ کے بعد ہم بریک لیتے تھے۔‘
انہوں نے تھراپی، روحانیت اور دوسروں کی مدد کر کے خود کو جذباتی طور پر مستحکم کیا۔
کنگنا رناوت
کنگنا رناوت نے اپنے تعلقات کے دوران ڈپریشن کا سامنا کیا اور شہرت حاصل کرنے کے دوران تنہائی کا شکار بھی رہیں۔ انہوں نے تھراپی اور یوگا کے ذریعے اس مرض پر قابو پایا۔

اسی طرح سے اپنے میوزک کیریئر کے عروج پر پہنچنے کے بعد ہنی سنگھ اچانک اوجھل ہو گئے تھے اور بعد میں انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ بائی پولر ڈس آرڈر کا شکار تھے اور کئی برس تک علاج کرواتے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اس بیماری میں آپ کا دماغ قابو میں نہیں رہتا۔ آپ جاگتے ہوئے خواب دیکھتے رہتے ہیں۔ میں اپنی نوکرانی کو دیکھ کر ڈر جاتا تھا کہ وہ مجھ پر ہنسے گی، کبھی لگتا کہ وہ فرش سے خون صاف کر رہی ہے۔ یہ عجیب احساس تھا۔ میں نے جہنم دیکھی۔‘

 

شیئر: