واشنگٹن...پالستان میں سی آئی اے کے مبینہ ایجنٹ ریمنڈ ڈیوس نے اپنی کتاب میں انکشاف کیا ہے کہ کوٹ لکھپت جیل سے رہائی میں نوازشریف، آصف علی زرداری، اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی جنرل پاشا اورامریکہ میں پاکستانی سفیر حسین حقانی نے اہم کردار ادا کیاتھا۔ رہائی کیلئے جنرل پاشا نے جتنی مدد کی شاید ہی کسی نے کی ہو۔ رہائی کے وقت جنرل شجاع پاشا کے علاوہ خفیہ ایجنسی کے کئی اہلکار لاہورکے سیشن کورٹ میں موجود تھے۔ جنرل پاشا کے ہاتھ میں موبائل فون تھا جس کے ذریعے وہ سماعت سے متعلق سی آئی اے ڈائریکٹر لیون پنیٹا اور امریکی سفیر کیمرون منٹرکو اپ ڈیٹ کررہے تھے۔ ریمنڈ ڈیوس نے دعویٰ کیا کہ اس وقت کے پاکستان میں امریکی سفیر کیمرون منٹر اور جنرل پاشا نے میری رہائی کےلئے منصوبہ بنایا۔ کیمرون منٹر نے لاہور میں نوازشریف سے ملاقات کی جس کے بعد رہائی کے لئے راہ ہموار ہوئی۔ریمنڈ ڈیوس نے کتاب میں مزید لکھا کہ گرفتارکر کے پہلے فوجی چھاونی لے جایا گیا بعد میں کوٹ لکھپت جیل منتقل کر دیا گیا جب امریکی سفارت خانے کو پتہ چلا تو رہائی کے لئے سرتوڑکوششیں شروع کر دیں۔ تشدد نہیں کیا گیا تاہم نہانے کے لئے ٹھنڈا پانی دیا جاتا تھا۔ رات کو میرے کمرے میں بلب کی تیز روشنی ہوتی تھی۔ اونچی آواز میں موسیقی بجائی جاتی تا کہ سو نہ سکوں۔واضح رہے کہ امریکی دباوپرمقتولین کے ورثا ءکو 24 لاکھ ڈالرخون بہا دیا گیا تھا۔ ریمنڈ ڈیوس نے 27 جنوری 2011 کو لاہور کے مزنگ چوک میں2پاکستانیوں فیضان اور فہیم کو فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا تھا۔