ممبئی۔۔۔۔شیوسینا کے سربراہ اودھو ٹھاکرے نے کہا کہ اگر کسانوں کیلئے قرض معافی اسکیم پر پوری طرح عملدرآمد نہ کیا گیا تو مہاراشٹر حکومت کو بے نقاب کرنے میں شرم محسوس نہیں کرینگے۔ پارٹی کے ترجمان اخبار سامنا کو انٹرویو میںکہا کہ یہ شیوسینا ہی تھی جس نے قرض معافی کیلئے پہلی مرتبہ آواز اٹھائی جب شرف پوار مرکزی وزیر زراعت تھے۔اودھوٹھاکرے نے کہا کہ کسانوں کی خود کشی کے واقعات میں مہاراشٹر سرفہرست ہے۔ یہ وہ شعبہ نہیں جس میں مہاراشٹر کو آگے ہونا چاہئے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ کسانوں کوقرض فری ہونا چاہئے۔ انہوں نے پارٹی کارکنوں سے کہا کہ ان بینکوں کے باہر احتجاجاً ڈرم بجائیں جو کسانوں پر قرضوں کی واپسی کیلئے دباؤ ڈالتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب تک قرض معافی اسکیم پرعمل نہیں ہوتا حکومت 10ہزار روپے بطور ریلیف فراہم کریگی۔