Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

1400سال پرانی دوائیں دریافت

استنبول میں کھدائی کے دوران برآمد ہونے والی سرامک کی شیشیاں
استنبول ...... استنبول میں آثار قدیمہ کے ماہرین کا کہناہے کہ انہوں نے قدیم ادویہ کا ایک ذخیرہ دریافت کیا ہے۔ خیال ہے کہ یہ دوائیں ڈپریشن اور دل کے دورے کے علاج میں کام آتی تھیں۔ ترکی کے ایک بڑے شہر کے ضلع اوسیلر میں جھیل کے کنارے سرامک کی چھوٹی چھوٹی 700بوتلیں ملی ہیں جن میں یہ دوا ئیں بھری ہوئی ہیں۔ خیال ہے کہ یہ دوائیں 1400سال پرانی ہیں۔محققین کاکہناہے کہ ہوسکتا ہے کہ یہ دوائیں اسی جگہ تیار کی گئی ہوں جہاں کھدائی کی گئی تھی۔اب قریبی جگہوں کی بھی کھدائی کی جائیگی تاکہ پتہ چل سکے کہ آیا یہ جگہ آگ لگنے سے تباہ ہوئی تھی جو اس علاقے پر حملہ کرنے والوں نے لگائی تھی کیونکہ یہ دوائیں آگ سے تباہ ہونے والی چیزوں کے ملبے کے نیچے دبی ہوئی تھیں۔ ہوسکتا ہے کہ استنبول میں 626 ہجری میں ایوارامپائر کے دنوں میں لگی تھی۔ اس علاقے سے مختلف بوتلوں کے ہزارو ںٹکڑے بھی ملے ہیں۔اب تک ملنے والی قدیم بوتلوں کا یہ سب سے بڑا ذخیرہ ہے۔ ہوسکتا ہے کہ یہ دوائیں تیار کرنے والی کوئی فیکٹری ہو۔ یہاں سے ہمیں دوائیں تیار کرنے کے آلات اور دیگر اشیاءبھی ملی ہیں۔ آثار قدیمہ ٹیم کے ماہرین کا کہناہے کہ دلچسپ بات یہ ہے کہ اسی جگہ سے کچھ پودے بھی برآمد ہوئے ہیں جو ان ادویہ میں استعما ل کئے جاتے تھے۔ اب ان سب پر تحقیق جاری ہے جس کے بعد خیال ہے کہ استنبول کی ایک نئی تاریخ رقم ہوگی۔

شیئر: