علی گڑھ یونیورسٹی میں آر ایس ایس کی سرگرمیاں برداشت نہیں، طلباء
علی گڑھ - - - - - علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں 7 مارچ کو تقسیم اسناد کی تقریب منعقد ہوگی۔ اس میں 32 برس بعد ملک کے صدر جمہوریہ ہند کے شریک ہونے کے اعلان کے بعد تقریب کی تیاریاںجاری ہیں۔ ساتھ ہی سیکیورٹی انتظامات بھی مضبوط بنائے جارہے ہیں۔ طلباء یونین نے اعلان کیا کہ صدر جمہوریہ کا یونیورسٹی میں استقبال کیا جائیگالیکن کسی آر ایس ایس سے تعلق رکھنے والے کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔باخبر ذرائع کے مطابق طلباء یونین سرگرم ہو گئی اوراعلان کیا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ایک عظیم تعلیمی ادارہ ہے، اس ادارے میں سیاسی سرگرمیاں مناسب نہیں، صدر جمہوریہ ہند جو کہ مسلم یونیورسٹی کے وزیٹر بھی ہیں ، ان کا تہ دل سے خیر مقدم کیا جائے گا لیکن ان کی آڑ میں آر ایس ایس کیمپس میں سیاست کا اڈہ بنانا چاہتی ہےجوکسی بھی قیمت برداشت نہیں کیا جائیگا۔ طلباء نے یونیورسٹی انتظامیہ سےاپیل کی ہے کہ تمام طلباء کو صدر جمہوریہ ہند سے ملاقات کرکے اپنے مسائل پیش کرنے کا موقع فراہم کیاجائے۔واضح ہو کہ اس سے قبل 85-1984 میں صدر جمہوریہ آنجہانی سردارگیانی ذیل سنگھ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی آئے تھے۔ صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی آمدکے سلسلے میں خفیہ ایجنسیاں اور سیکیورٹی ادارے سرگرم ہوگئے ہیں۔