Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برطانوی خواتین ہر سال نیند کے 10دن ضائع کرتی ہیں

لندن...... برطانوی خواتین ہر سال اپنی نیند کے 10 دن جبکہ مرد صرف 5دن ضائع کرتے ہیں ۔ ماہرین کا کہناہے کہ نیند میں کمی کے نتیجے میں مٹاپا ، ذیابیطس او رڈپریشن کی بیماری ہوجاتی ہے۔تین چوتھائی افراد اعتراف کرتے ہیں کہ نیند میں خلل کی وجہ سے انکی ذاتی زندگی بھی متاثر ہورہی ہے۔ یونیورسٹی آف کلینکل سلیپ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر نے کہا کہ ہم نے دنیا بھر کے لوگوں کی نیند کی عادت کے بارے میں تفصیلی تجزیہ کیا ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ لوگ اب راتوں کو دیر سے سوتے ہیں اور یوں انکی نیند پوری طرح نہیں بھرتی۔ ایک گھنٹہ بھی کم سوئیں تو اگلے دن انہیں مختلف مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انسان کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے اور وہ چوکس نہیں ہوتا جبکہ کام پر بھی انکا پورا دھیان نہیں ہوتا۔ چین میں سب سے زیادہ لوگ اپنی نیند پوری کرتے ہیں جبکہ سال میں صرف3دن انکی نیند پوری نہیں ہوتی۔ آسٹریلیا میں سال میں 6دن جبکہ خواتین8دن کم نیند لیتی ہیں۔امریکی سائنسدانوں کا کہناہے کہ نیند کی وجہ سے دماغی کارکردگی بہتر ہوتی ہے اور وہ ٹوکسن ختم ہوجاتے ہیں جن کی وجہ سے الزائمر کا مرض ہوتا ہے۔

شیئر: