20کروڑ50لاکھ سال پرانے سمندری عفریت کا جبڑادریافت
لل اسٹاک، سمر سٹ ..... مقامی ساحل پر مئی 2016ء میں محجر اشیاء جمع کرنے والے ایک سائنسدان نے جس سمندری عفریت کے جبڑے کی ہڈی دریافت کی تھی اسکے بارے میں سائنسدانوں نے تحقیق و تجربے کے بعد بتایا ہے کہ یہ عفریت دنیا میں پائے جانے والے سب سے بڑے جانوروں میں سے ایک تھا اور اس کی کم از کم لمبائی 85فٹ تھی۔ ماہرین علم ابدان کا کہنا ہے کہ مفاصل جمع کرنے والے سائنسدان کو اس کے جبڑے کی جو ہڈی تھی وہ اس جبڑے کا نچلا حصہ تھا۔ ماہرین آبی حیاتیات اس عفریت کو ایکتھیو سار کا نام دیتے ہیں اور ماہرین کا کہناہے کہ اس عفریت کے بعد آبی جانوروں کی جو نسل سامنے آئی وہ نسبتاً چھوٹی تھی اور اسکا سائز نیلی وہیل جتنا ہوتا تھا۔ عفریت کے جبڑے کی دریافت سے 150سال پرانا وہ معمہ بھی تقریباً حل ہوگیا ہے جس میں ماہرین اس عفریت اور اس جیسے دوسرے بڑے جانوروں کی ہڈیوں کو ڈائنا سور کی ہڈیاں سمجھتے رہے تھے۔ ماہرین کا کہناہے کہ ایسے آبی عفریت کروڑوں سال تسلسل کے ساتھ سمندروں میں موجود رہنے کے بعد رفتہ رفتہ ناپید ہوئے اور جس زمانے میں سمندروں میں انکی بہتات تھی وہ زمانہ جراسک عہد سے بھی تعبیر کیا جاتا ہے۔ واضح ہو کہ سمر سٹ میں ملنے والی ہڈی کو 20کروڑ50لاکھ سال پرانا قرار دیا جارہا ہے اور اس کی لمبائی 85فٹ بتائی جارہی ہے جو اس سے قبل زمانہ ماقبل تاریخ میں پائے جانے والے آبی جانوروں سے کم از کم 25فیصد بڑا ہے۔