راجستھان کے راج گھاٹ سے 22سال بعد نکلی بارات
دھول پور۔۔۔۔راجستھان میں کئی گاؤں ایسے ہیں جہاں آزادی کے بعد بھی کئی عشروں تک بارات نہیں آئی۔اسکی سب سے بڑی وجہ گاؤں میں لڑکیوں کی قلت تھی، یہاں کے لوگ لڑکیوں کو پیدائش کے وقت قتل کردیا کرتے تھے۔آزادی کے بعد یہاں لوگوں میں بیداری پیدا ہونے سے گھروں میں بیٹیوں کی قلقاریاں گونجنا شروع ہوئیں۔دھول پور ضلع کے راج گھاٹ گاؤں کے لوگوں کو 29اپریل2018ء کا بے صبری سے انتظار تھا۔ گاؤں میں 2دہائی بعد کوئی دولہا دلہن کو اپنے گھر لے کر آنیوالا تھا۔ آخر گاؤں کے نوجوانوں نے ایسا کیا گناہ کیا تھا کہ انہیں ہلدی لگوانے کیلئے اتنا طویل انتظار کرنا پڑا؟دھول پور سے محض 5کلومیٹر کے فاصلے پر واقع راج گھاٹ گاؤں سے جیسے ہی کسی لڑکے کا رشتہ لیکر کوئی اس گاؤں پہنچتا تو رشتہ کرنے سے انکاکردیتاتھا ۔نہ وہاں ہینڈ پمپ نہ راستے ، نہ کوئی سرکاری اسکیم نافذ کی گئیں۔22سال بعد پون نامی نوجوان کی بارات مدھیہ پردیش کے ایک گاؤں روانہ ہوئی۔ اس سے قبل 1996ء میں اسی گاؤں میں کسی لڑکے کی شادی ہوئی تھی۔راج گھاٹ گاؤں کی آبادی300گھروں پر مشتمل ہے ۔بجلی، پانی اور سڑکوں جیسی بنیادی سہولتیں اس گاؤں میں ناپید ہیں۔