Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

2026ءتک چاند پر تعطیلات منانا ممکن ہوجائیگا

  لندن  ..... چاند شاید ازل ہی سے اپنی طرف انسان کو راغب کرتا رہا ہے اور دنیا اسکے حسن کی اسیر بنی رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ انسان نہ جانے کب سے اپنے اس” محبوب“ تک پہنچنے اوراسے جی بھر کے دیکھنے کی جدوجہد کرتا رہا ہے۔ ادبی اور رومانی تگ و دو کے بعد سائنسدانوں نے بھی اس دوڑ میں شامل ہونا ضروری سمجھا اور خلائی ٹیکنالوجی کے نتیجے میں انسان نے چاند پر پہنچنے میں کامیابی بھی حاصل کرلی۔ چاند تک رسائی کی یہ کامیابی چند تاریخ ساز اور باہمت خلا نوردوں کی کاوشوں کا نتیجہ رہی۔ پہلے روس پھر امریکہ اور پھر دنیا کے متعدد ممالک نے چاند پر جانے کے منصوبے پر کام شروع کردیا۔ کئی ممالک نے چاند مشن بھی بھیجے لیکن یہ سب چند افراد تک محدود رہا۔ اس کے بعد دنیا کے امیر ترین افراد کیلئے چاند تک سفر کا سلسلہ شروع ہوا اور کئی افراد نے خطیر رقم صرف کرکے خلا کا سفر بھی کیا اور چاند تک پہنچنے کا دعویٰ بھی کیا ۔ اس کے بعد چاند کی سیاحت اور سیر و تفریح کا شوق ایک بڑے کاروبار کی شکل اختیار کرگیا۔ اس حوالے سے تازہ ترین اطلاع یہ ہے کہ آئندہ 10برسوں میں یعنی 2026ءتک انسان نہ صرف چاند پر آمد ورفت کرسکے گا بلکہ وہاں تعطیلات بھی منا سکے گا۔ اب اس شعبے سے منسلک نجی کمپنی مون ایکسپریس نے اعلان کیا ہے کہ چاند پر تعطیلات گزارنے کے مشن کو پورا کرنے کیلئے اسپیس ایکس نامی کمپنی کے اشتراک عمل کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ مون ایکسپریس کے بانی نوین جین کا کہناہے کہ اسپیس ایکس والے راکٹ بنائیں گے اور مون ایکسپریس روورز تیار کریگی۔ امکان یہ ہے کہ 10سال بعد لوگ صرف 10ہزار ڈالر میں چاند کا سفر کرسکیں گے۔

شیئر: