Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چھوٹے بچوں کو موبائل فون یا ٹیبلٹ دینا خطرناک

کیلیفورنیا ...... دیکھا گیا ہے کہ والدین اپنے ننھے بچوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے بیحد فخر سے کہتے ہیں کہ وہ ہمارے ٹیبلٹ اور اسمارٹ فون پر وڈیو دیکھتے ہیں۔ ایک شخص نے جب یہ بات بتائی تو پتہ چلا کہ انکی بچی صرف16 ماہ کی تھی۔ ان سے سوال کیا گیا کہ کیا اس کے پاس پینسل یا کریون ہے؟ تو انکا کہنا ہے کہ ابھی تو وہ بچی ہے جب اسکول جائیگی تو خود ہی سیکھ لے گی۔ سوال یہ ہے کہ جب وہ بچی ڈیجیٹل گیجٹ استعمال کرسکتی ہے تو اگر اس کے ہاتھ میں پینسل تھما دی جائے تو وہ کاغذ پر کچھ لکھنا سیکھ سکتی ہے۔ ماہرین کا کہناہے کہ بچوں کو کبھی بھی موبائل فون اور ٹیبلٹ یا کمپیوٹر نہ دیا جائے۔ 2سال سے زیادہ عمر کے بچوں کیلئے ان سب چیزوں کا استعمال24گھنٹے میں صرف ایک گھنٹے کیلئے محدود کیا جائے۔ اس وقت امریکہ میں ہر پانچواں بچہ اسمارٹ فون، ٹیبلٹ، کمپیوٹر اور وڈیو گیمز پر 5گھنٹے صرف کرتا ہے۔ ہر بارہواں بچہ 5گھنٹے ٹی وی دیکھتا ہے۔ اسکرین پر ایسے بچوں کیلئے زیادہ وقت گزارنا مہلک ہے جو ابھی بڑے ہورہے ہیں۔ اس سے ان کی گردن پر دباوبڑھے گا ۔آنکھیں ترو تازہ نہیں رہیں گی اور انگلیاں بھی دباو کا شکار رہیں گی۔ زیادہ دیر تک ان گیجٹس پر رہنے کے نتیجے میں بچے آپس میں ایک دوسرے سے گھلتے ملتے بھی نہیں ۔ انکے کم دوست بنتے ہیں اور لوگ بھی ان پر زیادہ توجہ نہیں دیتے۔ وہ مٹاپے کا بھی شکار ہوتے ہیں اور نیند بھی کم لیتے ہیں جس کی وجہ سے وہ مٹاپے کا شکار ہوتے ہیں۔ انکی نظر کمزور ہوجاتی ہے۔ امتحان میں بھی اچھے نمبر نہیں آتے اور پھر یوں وہ اپنے والدین کی ڈنٹ ڈپٹ سنتے ہیں۔
 

شیئر: