Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ترکی سے تعلقات متاثر نہیں ہونگے،روس

 استنبول... ترکی میں روسی سفیر کے قتل سے روس اور ترکی کے درمیان گرمجوش تعلقات کو نقصان نہیں پہنچے گا لیکن اس کے اثرات شام میں ز یادہ محسوس کئے جائیں گے۔ ترک اور روسی رہنماوں نے اس واقعہ کے بعد ذرائع ابلاغ سے بات چیت کی ہے ۔ روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ اس قتل کے روس کے ساتھ ہمارے تعلقات پر کوئی اثر مرتب نہیں ہوگا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز انقرہ میں ایک ترک پولیس اہلکار نے روسی سفیر کو گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔ اس نے اس کی وجہ حلب میں روسی بمباری بتائی تھی۔ لندن میں کنگ کالج کے ایک سیکیورٹی اور ڈیولپمنٹ کے لیکچرار کا کہنا ہے کہ فوری طور پر روس اور ترکی میں تعلقات خراب نہیں ہونگے بلکہ وہ روسی سفارتخانے کو سیکیورٹی سخت کردیں گے۔ میرے خیال میں روس شام میں اپنی کوششیں دگنی کردے گا۔ فوجی طور پر اسکے اثر رسوخ میں بھی دگنا اضافہ ہوگا۔ اسلئے یہ کہا جاسکتا ہے کہ شام پر زیادہ اثرات ہونگے۔ روس اس قتل کے بعد ترکی پر بمباری نہیں کرنےوالا۔ روسی اور یورپ ایشیا پروگرام کے سربراہ نے کہا ہے کہ روس اس قتل کو اس طرح بیان کرے گا کہ وہ دہشت گردی کیخلاف لڑ رہا ہے اور وہ دہشتگردی کیخلاف وسیع تر جنگ کا حصہ قرا ردے گا۔ روس اس کیلئے ترکی کو ذمہ دار قرار نہیں دے گا بلکہ اسے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے شام میں اپنی پالیسی کی حمایت کیلئے استعمال کرے گا۔ اس سے حلب میں لوگوں کے مجوزہ انخلاءپر اثرات مرتب ہونگے اور روس اب زیادہ ہمدردی کا مظاہرہ نہیں کرے گا۔ روسی فوجی اس قتل کا انتقام لینا چاہیں گے۔ 

شیئر: