آرکنساس میں زمین سے12فٹ بلند ’’شیطانی‘‘ شعلے
مڈوے، آرکنساس.... یہاں رہنے والے ایک شہری کی نجی پراپرٹی پر 17ستمبر کو پہلے تو زمین میں ایک سوراخ رونما ہوا اور پھر اس سے دھواں نکلنا شروع ہوا۔ جو بعد میں ہولناک شعلوں کی شکل اختیار کر گیا۔ عینی شاہدین کا کہناہے کہ یہ واقعہ صبح ساڑھے 4بجے پیش آیا تھا۔ اچانک نکلنے والے شعلوں کی بلندی 12فٹ تک پہنچی اور یہ سلسلہ 40منٹ جاری رہا۔ اس عجیب و غریب واقعہ کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی مگر ایسا کیوں ہوا؟ کیسے ہوا؟ اسکی کوئی قابل یقین وجہ اب تک سامنے نہیں آسکی۔ حکام کا کہناہے کہ وہ اب تک یہ نہیں معلوم کرسکے کہ آگ لگنے کی وجہ کیا تھی۔ تاہم انہوں نے اس بات کی تردید کی ہے کہ جہاں تک وہ سمجھتے ہیں اس جگہ پر نہ تو کوئی شہابیہ گرا تھا اور نہ ہی یہاں اس زمین سے کوئی گیس خارج ہورہی تھی اور نہ ہی یہ کسی ’’شیطان‘‘ کی حرکت تھی۔ علاقے سے حاصل ہونے والے مٹی کے نمونے کو بڑی لیباریٹریز میں ٹیسٹ کیلئے بھیجا جارہا ہے اور امید ہے کہ لیباریٹری ٹیسٹ کے بعد اسکی حقیقت سامنے آئیگی۔ ماہرین طبقات الارض پورے وثوق سے یہ کہتے ہیں کہ سوراخ جانوروں نے بنائے تھے مگر وہ نہیں سمجھتے کہ آخر اس میں آگ کیسے بلند ہوئی۔مقامی کائونٹی جج نکی پینڈرگراس نے خیال ظاہر کیا ہے کہ یہ آگ شاید کسی شخص نے لگائی تھی اور اس کے لئے صاف ایندھن استعمال ہوا تھا۔ اسی لئے ایندھن کا کوئی سراغ نہیں مل رہا۔ آرکنساس ڈیموکریٹک گزٹ میں خبر کی اشاعت کے بعدلوگوں میں تجسس بڑھ گیا ہے اور وہ مختلف ذرائع سے معلومات حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ مقامی فائر پروٹیکشن کے سربراہ نے ایک الگ خیال ظاہر کیا ہے او رکہا ہے کہ شاید زیر زمین کو ئی عجیب و غریب صورتحال رونما ہورہی ہو اور اس سے خارج ہونے والے دھویں او رآگ کے لئے زمین میں بنا ہوا گڑھا چمنی کے طور پر استعمال ہوا۔