30اکتوبر 2018منگل کو سعودی عرب سے شائع ہونیوالے عربی اخبارعکاظ کا اداریہ نذر قارئین
سعودی عرب یمنی بھائیوں کی لامحدود کو اپنا شیوہ بنائے ہوئے ہے۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولیعہدشہزادہ محمد بن سلمان ، یمنی بھائیوں کو ایران کے حمایت یافتہ جرائم پیشہ حوثیوں کے مصائب سے نجات دلانے کی ہدایات جاری کئے ہوئے ہیں۔ ان کی ہدایت پر یمنی بھائیوں کی مسلسل مدد کی جارہی ہے۔
سعودی عرب نے یمن کو ماہانہ 60ملین ڈالر مالیت کی تیل مصنوعات دینے کا فیصلہ کیا تھا اس سلسلے میں پہلی کھیپ یمن روانہ کردی گئی۔ کل پیر کو عدن بندرگاہ پر پہلا سعودی آئل ٹینکر پہنچ گیا۔ سعودی عرب ، یمن کی تعمیر و ترقی کے مختلف منصوبے نافذ کرارہا ہے۔ یہ مدد بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
سعودی عرب نے ہمیشہ اس امر کی تاکید کی ہے کہ یمن میں ترقیاتی عمل کیلئے ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں سے سیاسی حل قبول کرنے کی کوئی شرط نہیں ہے۔ حوثی یمن کا سینٹرل بینک لوٹ چکے ہیں۔ جان بوجھ کر یمنیوں کو بھوکا مارنے کی پالیسی اپنائے ہوئے ہیں۔ سعودی عرب نے ان سارے حالات کے باوجود یمن میں تعمیراتی و ترقیاتی عمل کا آغاز کردیا ہے۔ ترجیحی بنیادوں پر امدادی کام انجام دیا جارہا ہے۔
یمن کی تعمیر و ترقی سے متعلق سعودی پروگرام یمنی بھائیوں کے شاندار مستقبل کے سلسلے میں تعاون کے حوالے سے سعودی عرب کی سنجیدگی کا پتہ دیتا ہے۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات ابتک مختلف شعبوں میں 286منصوبے یمنی بھائیوں کی مدد کے حوالے سے نافذ کرچکا ہے۔ امدادی کام ہنوز جاری ہے۔ ایک طرف ایران کے حمایت یافتہ حوثی یمن میں تخریب کاری مچائے ہوئے ہیں، دوسری جانب سعودی عرب یمن کو درکار ہر ضرورت کی تکمیل اور تعمیر و ترقی کے کام انجام دے رہا ہے۔ دونوں کے مشن الگ الگ ہیں۔ دونوں کا فرق واضح ہے۔