Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

موٹے لوگوں کا دل جمنازیم میں کیوں نہیں لگتا؟

  لندن ........ مٹاپا انتہائی ناپسندیدہ بیماری ہے مگر اس سے جان چھڑانے کی کوشش زیادہ کارگرثابت نہیں ہوتی اس میں وقت بھی لگتا ہے اور محنت کے ساتھ قوت ارادی کا بھی عمل دخل ہوتا ہے۔ کچھ لوگ وزن کم کرنے اور مٹاپا گھٹانے کیلئے جمنازیم کا رخ کرتے ہیں پھر چند دنوں بعد ہی انکا دل اس سے اچاٹ ہوجاتا ہے اور وہ رفتہ رفتہ جمنازیم جانا ترک کرتے چلے جاتے ہیں۔ ماہرین صحت نے ایسے لوگوں کی ان حرکات کا تجزیہ کرنے کے بعد رپورٹ دی ہے کہ یہ لوگ صرف اپنی کاہلی اورسستی کی وجہ سے جمنازیم سے دور نہیں ہوتے اور اسکی کئی وجہ بھی ہوتی ہیں۔ ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ انہیں جو ورزش سکھائی جاتی ہے وہ اسے سنجیدگی سے نہیں لیتے ۔ حد یہ کہ کوئی ورزش کرتے وقت وہ یقین بھی نہیں رکھتے کہ اسکا فائدہ انہیں ہوگا ہر چیز کو مذاق سمجھنے والے یہ لوگ آخر کار جمنازیم سے دور بھاگنے لگتے ہیں ۔پھر انکا مٹاپا زیادہ شدت سے حملہ آور ہوتا ہے۔ سائنسدانوں نے اس حوالے سے ہونے والی تحقیق میں بتایا کہ حد سے زیادہ خوش خوراکی اور مرغن غذاوں کا استعمال ہی وزن بڑھنے کا سبب نہیں ہوتا بلکہ بے عملی بھی اسکی بڑی وجہ ہوتی ہے۔ تحقیق کرنے والوں نے موٹے لوگوں میں بے عملی کی وجہ تلاش کرنے کے دوران یہ انکشاف بھی کیا کہ ایسے لوگ اپنے مٹاپے کی وجہ سے دوسروں کا سامنا کرنے سے گھبراتے ہیں۔ سمجھتے ہیں کہ اگر وہ جمنازیم آتے جاتے دیکھے گئے تو لوگ ان کا مذاق اڑائیں گے۔
 

شیئر: