لکھنؤ میں پرینکا کا روڈ شو: ’’رائے بریلی کا طوفان،’’بدلے سارا ہندوستان‘‘پارٹی کارکنان کے پرجوش نعرے
لکھنؤ۔۔۔۔۔پرینکا گاندھی کا روڈ شو دوپہر تقریبا12 بجے اموسی ائیرپورٹ سے شروع ہوا۔ اس دوران 30 جگہوں پر پرینکا گاندھی کا قافلہ ٹھہرتے ہوئے 9گھنٹے بعدکانگریس پارٹی کے دفترپہنچے گا۔اپنی سیاسی اننگز شروع کرنے کے بعد پیر کے روز پرینکا گاندھی نے لکھنؤ میں پہلا میگا روڈ شو شروع کیا۔ائیرپورٹ کے باہر کثیر تعداد میں شہری کی ممتاز سیاسی و سماجی شخصیات اوراہالیان لکھنؤ وپارٹی کارکنان نے پرجوش استقبال کیا۔ روڈ شو میں بس پر پرینکا گاندھی کے ساتھ راہول گاندھی ، جیوترادتیہ سندھیا اور کانگریس کے دیگر اہم رہنما سوارہوئےاور بس کی چھت پر کھڑے ہاتھ ہلا کر لوگوں کا شکریہ ادا کررہے ہیں اور عوامی کے نعروں کی جواب دیا۔روڈ شوکے دوران رابرٹ واڈرا نے فیس بک پرجذباتی اندازمیں تحریرکیاکہ’’ ہم پرینکا کو ملک کے حوالے کرتے ہیں‘‘۔پرینکا کی ریلی جیسے جیسے کانگریس صدر دفتر کی جانب بڑھتی رہی بھیڑ میں اضافہ ہوتا جا رہا ۔جگہ جگہ سڑکوں پر’’چوکیدار چور ہے‘ ‘کا نعرہ بھی لگاتے رہے ۔ اس درمیان بعض لوگوں نے اپنے جسم پر ’’چوکیدار چور ہے‘‘ نعرہ بھی پینٹ کر ارکھا تھا ۔ مرد وخواتین اور نوجوانوں کا ہجوم ہاتھوں میں پارٹی کا جھنڈا لئے ان کا خیر مقدم کرتا ہوا نظر آیا۔بعض لوگ پرینکا گاندھی کو اتر پردیش کا مستقبل قرار دے رہے ہیں۔ان کی آمد سے بی جے پی والوں کی حالت خستہ ہو گئی ۔ کچھ لوگ نعرہ لگا رہے تھے کہ’ ’رائے بریلی کا طوفان، بدلے سارا ہندوستان‘‘۔ پرینکا کی سیاست میں آنے کے بعد کارکنان کا جوش اس ریلی میں بھی کھل کر سامنے آ گیا ۔ جگہ جگہ کانگریس کارکنان’ ’پرینکا نہیں یہ آندھی ہے، آج کی اندرا گاندھی ہے‘‘ کے نعرے بھی لگا رہے ہیں۔ مکانات کی چھتوں ، سڑکوں اور دیواروں پر پرینکا گاندھی کے چاہنے والے کانگریس کا پرچم لیے ان کا استقبال کیا۔ کانگریس کارکنان اور عوام کی بھیڑ اس قدر زیادہ ہے کہ پولیس اور سیکیورٹی اہلکاروں کو ٹریفک اژدہام کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔پرینکا گاندھی کا قافلہ کانگریس دفتر کی طرف رواں دواں ہے اورلوگ بیحد پرجوش نظرآرہے ہیں۔واضح ہو کہ پرینکا گاندھی4 روزہ دورے پرلکھنؤآئی ہوئی ہیں اس دوران کئی اہم میٹنگ اور اجلاس ہونگے۔