Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

25فیصد تارکین فیملی بھیج دینگے

جدہ۔۔۔۔ماہرین اقتصاد نے توقع ظاہر کی ہے کہ سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں کے مرافقین پر فیس عائد کرنے کے اچھے نتائج برآمد ہونگے۔ غیر ملکیوں کے 25فیصد خاندان مملکت کو خیر باد کہہ گئے تب بھی سعودی معیشت متاثر نہیں ہوگی۔المدینہ اخبار کے مطابق مرافقین سے وصول کی جانیوالی فیس نجی اداروں خصوصاً ریٹیل کمپنیوں کی تنظیم نو ، سعود یوں کے نام سے غیر ملکیوں کے کاروبار کی بندش اور نجی بڑے اداروںکے مضبوط ہونے کا باعث بنے گی۔ماہرین اقتصادکے مطابق اس کا امکان ہے کہ معاشی اخراجات کم کرنے کیلئے25فیصد تارکین وطن اپنے اہل خانہ کو وطن بھیج دیں ۔اس کا معاشی حالات پر منفی اثر نہیں پڑیگا۔2017کے وسط میںمرافقین کی فیس عائد کئے جانے کے بعد 25سے 40فیصد غیر ملکی خاندان سعودی عرب کو خیر بادکہہ دینگے۔ماہرین نے توقع ظاہر کی کہ مرافقین پر فیس عائد کرنے کا خوشگوار اثر طویل مدت بعد ظاہر ہوگا مختصر عرصے میں اس کے خوشگوار اثر نمایاں ہونے لگیں گے۔ جدہ ایوان تجارت میں غذائی اشیاء کے ڈپٹی چیئرمین محمد الجہنی نے بتایاکہ اس فیصلے سے بعض لوگ 2017میںمشکل محسوس کرینگے۔ کم از کم 40فیصد غیر ملکی خاندان سعودی عرب کو خیر باد کہہ دینگے ۔اس کا فائدہ بنیادی ڈھانچے پر دباؤ کم ہوگا۔جدہ ایوان تجارت غذائی اشیاء کے رکن سالم نے کہا کہ 25فیصد غیر ملکی خاندا ن اخرات کم کرنے کے لئے سعودی عرب چھوڑدینگے اس سے اقتصادی حالات متاثر نہیںہونگے کئی پڑوسی ممالک یہی کام کرچکے ہیں، دبئی اور امارات اس کے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

شیئر: